کینیڈا: خلائی ادارے کی سربراہ پہلی بار خاتون مقرر

کینڈا: خلائی ادارے کی سربراہ پہلی بار خاتون مقرر

فائل فوٹو


کینیڈا کے خلائی ادارے کی 31 سالہ تاریخ میں پہلی بار کسی خاتون کو اس کا سربراہ بنا دیا گیا ہے۔

کینیڈین حکومت نے اپنے ایک اعلان میں کہا ہے کہ طویل عرصے سے سرکاری خدمات سرانجام دینے والی لیزا کیمبل کینیڈین اسپیس ایجنسی کے صدر کی حیثیت سے عہدہ سنبھالیں گی۔

کیمبل ویٹرن افیئرز کینیڈا میں دو سال تک سینئر ایگزیکٹو کی حیثیت سے بھی کام کر چکی ہیں جبکہ اس سے قبل وہ وزارت دفاع اور میرین پروکیورمنٹ میں نائب وزیر کی معاون تھیں، جہاں انہوں نے کینیڈا کے فوجی اور سمندری آلات حاصل کرنے والی تنظیم کی رہنمائی کی۔

لیزا کیمبل سے قبل ایجنسی کی سربراہی سلوین لیپورٹ کے پاس تھی جو 2015 سے ادارے کے سربراہ کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دے رہے تھے۔

امریکی خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ کے مطابق وفاقی وزیر برائے انوویشن، سائنس و صنعت نودیپ بینس کا کہنا ہے کہ دفاعی خریداری میں لیزا کیمبل کا تجربہ مفید اور سود مند ثابت ہو گا۔ اس تجربے کی بدولت خلائی شعبے کے لیے اہم خریداریوں میں مدد ملے گی۔ کینیڈا کی خلائی ایجنسی مارچ 1989 میں قائم کی گئی تھی اور اس کا مقصد ملک کی تمام خلائی سول سرگرمیوں کی نگرانی کرنا ہے۔

قبل ازیں امریکی خلائی ادارے ناسا نے بھی اپنے اگلے انسان بردار خلائی مشن کی قیادت کیتھی لیوڈرز نامی ایک خاتون خلاباز کو سونپی تھی۔ ناسا کا اگلا انسان بردار مشن 2024میں خلا میں جانا ہے اور اس میں دو خلا بازوں کو چاند کی طرف روانہ کیا جائے گا۔ کامیابی کی صورت میں 2024میں انسانی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہو گا کہ کوئی عورت چاند کی سطح پر قدم رکھے گی۔


متعلقہ خبریں