مہنگائی کی شرح 9.47 فیصد تک پہنچ گئی، ادارہ شماریات


اسلام آباد: وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے حوالے سے ہفتہ وار رپورٹ میں کہا ہے کہ اگست کے آخری ہفتے مہنگائی میں 0.80 فیصد اضافہ ہو، جس کے بعد مہنگائی کی شرح 9.47 فیصد تک پہنچ گئی۔

ادارہ شماریات کی جانب سے جاری تازہ اعداد شمار کے مطابق ایک ہفتے میں 20 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ ایک ہفتے میں 6 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی،جبکہ ایک ہفتے میں 25 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

ادارہ شماریات کے مطابق ٹماٹر ، پیاز ،دال چنا اور دال مونگ کی قیمت میں اضافہ ہوا۔ اسی طرح گڑ، آلو، تازہ دودھ اور دھی کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا۔ لہسن، چکن، انڈے، ایل پی جی مہنگے ہوئے۔

ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں چینی 87 پیسے فی کلو مزید سستی ہوئی۔ گندم، آٹا اور چاول کی قیمت میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔ کیلے، دال مسور، دال ماش سستے ہوئے۔

ادارہ شماریات کی جانب سے جاری تازہ اعداد شمار کے مطابق مٹن، بیف، خشک دودھ، ملبوسات اور چائے کے نرخ برقرار رہے۔ پیٹرول، ڈیزل، مٹی کا تیل، بجلی اور گیس کے نرخ برقرار رہے۔

مزید پڑھیں: ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق رپورٹ جاری کر دی

خیال رہے کہ یکم ستمبر کو جاری رپورٹ میں ادارہ شماریات نے کہا تھا کہ ملک میں گزشتہ ماہ بنیادی ضروریات کی اشیائے خورد و نوش مہنگی ہوئیں۔ مہنگی ہونے والی اشیا میں چینی، گندم، آلو پیاز، دودھ اور دال مونگ شامل تھیں۔

ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق رپورٹ جاری کر دی

ادارہ شماریات نےکہا تھا کہ جولائی 2020 میں مہنگائی کی شرح 9.3 فیصد تھی جب کہ اگست 2019 میں مہنگائی کی شرح 10.5 فیصد ہو گئی تھی۔

ادارہ شماریات کے مطابق جولائی تا اگست 2020 میں مہنگائی کی شرح 8.7 فیصد رہی۔

جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اگست میں ماہانہ بنیاد پر چینی 13.53 فیصد اور گندم 12 فیصد مہنگی ہوئی ہے۔

اگست میں آلو 5.8 فیصد، پیارز 10.4 فیصد اور تازہ دودھ 4.8 فیصد مہنگے ہوئے ہیں۔ اعداد و شمارکے مطابق اگست میں سالانہ بنیاد پر آلو 62.4 فیصد اور گندم 44.3 فیصد مہنگے ہوئے ہیں۔


متعلقہ خبریں