نامور ادیب اشفاق احمد کو ہم سے بچھڑے 16 برس بیت گئے


اسلام آباد: نامورادیب، افسانہ نگار،ڈرامہ نویس،دانشوراور براڈ کاسٹر اشفاق احمد کو ہم سے بچھڑے 16 برس بیت گئے۔

دنیائےادب کا عظیم نام، تحریر کا منفرد اسلوب، فن میں یکتا اشفاق احمد 22 اگست 1925 کو بھارتی شہر ہوشیارپور میں پیدا ہوئے۔

انہوں نے گورنمنٹ کالج لاہور سے ایم اے اردو کیا، روم یونیورسٹی سے اطالوی اور فرانسیسی نوبلے گرے یونیورسٹی سے فرنچ سیکھی، نیویارک یونیورسٹی سے براڈ کاسٹنگ کی تربیت بھی لی۔

اردو ادب میں اشفاق احمد جیسی کہانی لکھنے کا فن کسی دوسرے کو حاصل نہیں ہوا۔

معروف ادیب ریڈیو پر تلقین شاہ کے نام سے مزاح مزاح میں سماج کی خرابیوں پر ضرب لگاتے تو سامعین مسحور ہو جاتے، پی ٹی وی پر بہترین قصہ گوئی کے باعث ان کا پروگرام زاویہ ناطرین میں بے حد مقبول ہوا۔

80 کی دہائی میں اشفاق احمد نے وفاقی وزارت تعلیم کے مشیر کی حیثیت سے بھی فرائض سرانجام دیے۔

ادبی خدمات پراشفاق احمد کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی ، ستارہ امتیاز اور ہلال امتیازکے اعزازات سے بھی نوازا گیا۔

اشفاق احمد کی تصانیف میں ایک محبت سو افسانے، اجلے پھول، سفر در سفر، کھیل کہانی، ایک محبت سو ڈرامے اور توتا کہانی جیسے بہترین شاہکار شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نامور ادیب قدرت اللہ شہاب کی 34ویں برسی آج منائی جا رہی ہے

ان  کا انتقال 7 ستبمر 2004 کو ہوا اور وہ ماڈل ٹاؤن لاہور کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔


متعلقہ خبریں