خیبرپختونخوا حکومت کا فارنزک سائنس ایجنسی قائم کرنے کا فیصلہ


پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے جرائم کی تحقیقات میں تیزی کے لیے فارنزک سائنس ایجنسی قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

ذرائع کے مطابق فارنزک لیب سے متعلق قانون سازی مکمل کرنے کے بعد اس کا بل صوبائی اسمبلی میں منظور کر لیا گیا ہے۔

جرائم کی تفتیش میں تحقیقاتی اداروں اور زیر سماعت کیسز میں معاونت کی جائے گی۔

شرجیل میمن کے خون کے نمونے پنجاب فارنزک بھیجنے کا فیصلہ

اس کے علاوہ فارنزک ایجنسی کے تحت جرائم میں استعمال ہونے والے دستاویز اور مواد کی بھی جانچ پڑتال کی جائے گی۔

دستاویزات کے مطابق تحقیقات میں غلطی یا غفلت برتنے پر ملازمین کو 7 سال کی سزا اور 10 لاکھ جرمانہ کی تجویز شامل ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال سندھ میں پہلی ڈی این اے فارنزک لیب کا قیام عمل میں لایا گیا تھا جس کے بعد وہ صوبے کی پہلی اور پاکستان کی دوسری بڑی فارنزک لیب بن گئی تھی۔

اس سے قبل لاہور میں موجود پنجاب فارنزک ایجنسی ہی پاکستان کی واحد لیبارٹری تھی جہاں ڈی این اے فارنزک کی سہولت موجود تھی۔

یاد رہے کہ پاکستان میں فارنزک ٹیسٹ کے لیے اس سے قبل نمونے پنجاب فارنزک ایجنسی بھجوائے جاتے تھے۔


متعلقہ خبریں