وزیر اعظم کے خلاف کب جے آئی ٹی بنے گی ؟ بلاول بھٹو زرداری


میرپور خاص: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر ہم سب ایک پاکستانی ہیں تو وزیر اعظم کے خلاف کب جے آئی ٹی بنےگی ؟

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے دورہ میرپور خاص کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کو نیب عدالتوں میں گھسیٹا جا رہا ہے۔ تمام مقدمات سیاسی اور مذاق سے زیادہ کچھ نہیں ہیں جبکہ حکومت اور اس کے اتحادی اپنے خلاف کیسز میں عدالتوں کا سامنا تک نہیں کر رہے۔

انہوں نے کہا کہ کیس سندھ کا لیکن ٹرائل راولپنڈی میں ہو رہا ہے۔ اربوں کھربوں روپے کرپشن کے الزام لگا ئے جارہے ہیں، یہ مذاق بند کریں۔ توشہ خانہ ریفرنس ایسا ہے جیسے ایس ایچ او جعلی الزام لگا کر ظلم کرے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ نئے پاکستان میں ایک نہیں دو پاکستان واضح نظر آ رہے ہیں اور یہ کھوکھلا نظام زیادہ دیر نہیں چلے گا۔ کیا پانامہ صرف نواز شریف تک محدود ہے ؟

انہوں نے کہا کہ اگر ہم سب ایک پاکستانی ہیں تو وزیر اعظم کے خلاف کب جے آئی ٹی بنےگی ؟ آصف زرداری پر الزام ہے تحائف ملے تو پیسے ادا کیوں نہیں کیے؟ لیکن ہماری صرف ایک درخواست ہے کہ انصاف ہونا چاہیے،

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ سابق صدر جھوٹے الزامات کا بھی جواب دیتے ہیں۔ حکومت ڈرامے بازی نہ کرے حصہ دو اور کام کرو۔ چپ رہ کر مدد کریں تاکہ ہم ڈیلیور کر سکیں۔ سندھ حکومت کراچی پر800 ارب روپے خرچ کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں بارش رکی تو میرپور خاص میں بارش ہو رہی تھی بارشوں سے اندرون سندھ سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر کے لیے سب کو ایک ہونا ہو گا۔ ایل بی او ڈی منصوبے کی وجہ سے نقصان ہوا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ بھر میں 25 لاکھ افراد بارشوں سے متاثر ہوئے جبکہ سندھ کے کچے کے علاقے کے لوگوں کو منتقل کیا گیا۔ زراعت ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور کورونا بحران کے بعد بارشوں سے معیشت کو نقصان ہوا۔

انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے پورے ملک کا ادارہ ہے اس کے تین نالوں سے باہر نکلنے پر پابندی نہیں ہے۔ این ڈی ایم اے اپنی ذمہ داری پوری کرے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے زراعت ایمرجنسی نافذ کر کے کسانوں کو ریلیف دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں کسانوں کو ریلیف دینا ہو گا اور کسانوں کو ہنگامی بنیادوں پر مدد کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جانا چاہیے اور وزیر اعظم 5 گھنٹے کے لیے سندھ آکر واپس نہ جائیں بلکہ سندھ اور ان کی ٹیم کی طرح یہاں آ کر بیٹھیں۔ پیپلز پارٹی مشکل وقت میں عوام کے ساتھ ہے۔

آئی جی کی تبدیلی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ حکومت آئی جی تبدیل کرنا چاہے تو وفاق تبدیل نہیں کرنے دیتا لیکن پنجاب میں 5 آئی جیز تبدیل ہو چکے ہیں۔ اگر اس طرح ہوگا تو عوام سوال تو کریں گے۔


متعلقہ خبریں