امریکہ نے عراق میں اپنی افواج میں کمی کا اعلان کردیا

امریکہ نے عراق میں اپنی افواج میں کمی کا اعلان کردیا

بغداد: امریکہ نےعراق میں اپنی افواج میں کمی کا اعلان کردیا۔ اعلان سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل کینتھ  میکنزی نے عراق کے دارالحکومت میں کیا ہے۔

پاکستان عراق کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، جنرل باجوہ

ہم نیوز نے عالمی خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ عراق میں امریکی افواج کی تعداد 5200 سے کم ہوکرمحض تین ہزار رہ جائے گی۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی افواج میں کمی کا اعلان سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل کینتھ  میکنزی نے کیا ہے۔

مبصرین کے مطابق امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ غیرملکی تنازعات سے افواج کے انخلا  کا وعدہ پورا کرنا چاہتے ہیں جو انہوں نے کیا تھا۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی ملٹری سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل کینتھ میکنزی نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ عراقی سیکیورٹی فورسز کے آزادانہ طریقے سے آپریشن کرنے کی قابلیت پر ہمارے اعتماد کی وجہ سے کیا گیا ہے۔

امریکہ کا عراق کے تاجی ائیربیس سے فوجی انخلا مکمل

جنرل کینتھ میکنزی نے کہا کہ حکومت عراق اور ہمارے اتحادی پارٹنرز سے مشاورت اور رابطے کے بعد امریکہ نے ستمبر کے مہینے میں عراق سے اپنے فوجیوں کی تعداد پانچ  ہزار 200 سے کم کر کے صرف تین ہزار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ داعش کے خلاف جنگ میں عراقی افواج سے تعاون کا سلسلہ جاری رکھے گا۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ امریکہ ایک ایسے عراق کے ہدف کے حصول کے لیے پرعزم ہے جہاں مقامی فورسز بنا کسی مدد کے اکیلے داعش کی واپسی کے راستے روک سکیں اور کسی غیرملکی معاونت کے بغیر عراق کی خودمختاری کا تحفظ بھی یقینی بنا سکیں۔

عراق سے انخلا کا خط غلطی تھی، پینٹاگون

جنرل کینتھ میکنزی نے تسلیم کیا کہ یہ راستہ گو کہ مشکل تھا تاہم ان کا کہنا تھا کہ اسی راستے میں بے پناہ قربانیاں بھی دی گئیں مگر پیشرفت اچھی ہورہی ہے۔


متعلقہ خبریں