موٹروے پر خاتون سے مبینہ زیادتی: ملزمان تک پہنچنے کیلئے ثبوت مل گئے ہیں، آئی جی پنجاب


لاہور: موٹروے پر خاتون سے مبینہ زیادتی اور ڈکیتی کا آئی جی پنجاب انعام غنی نے نوٹس لے لیا۔

آئی جی پنجاب انعام غنی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ہماری کوشش ہے جلد ملزمان تک پہنچ جائیں اور ملزمان تک پہنچنے کے لیے ثبوت بھی مل چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی سی پی او لاہور نے 2 ٹیمیں تشکیل دی ہیں اور دونوں ٹیمیں ملزمان کی گرفتاری کو یقینی بنائیں گی۔

گزشتہ روز لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا۔

رپورٹس کے مطابق دو افراد نے موٹر وے پہ ایک گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور ان کے بچوں کو باہر نکالا جس کے بعد انہیں قریبی جھاڑیوں میں لے جا کر خاتون کو بچوں کے سامنے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔

اطلاعات کے مطابق خاتون لاہور سے گوجرانوالا جارہی تھیں کہ گاڑی میں پیٹرول ختم ہو گیا تھا جس کی وجہ سے وہ رک کر اپنے خاوند کا انتظار کر رہی تھیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزمان خاتون سے ایک لاکھ روپے نقد، سونے کے زیورات اور اے ٹی ایم کارڈز بھی لے گئے ہیں۔

پنجاب میں یہ افسوسناک واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے کہ جب نئے آئی جی پنجاب کو اپنے عہدے کا چارج سنبھالے ہوئے محض چند ہی گھنٹے گزرے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب: اغوا، قتل اور زیادتی کے واقعات میں اضافہ

واضح رہے کہ ایس ایس پی آئی اے اور ڈویژنل ایس پی کی سربراہی میں دو علیحدہ علیحدہ اسپیشل ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جبکہ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور مقدمہ کی تفتیش سے متعلق تمام تر معاملات کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ نے آئی جی پنجاب سے واقع کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ سنگین جرم میں ملوث مجرمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور مظلوم خاتون کو انصاف فراہم کیا جائے۔


متعلقہ خبریں