مشیران کی تقرری کیس:وزیراعظم نے عدالت میں جواب جمع کرا دیا

فائل فوٹو


لاہور: وزیراعظم عمران خان نے 16مشیران کی تقرری کیخلاف درخواست پر عدالت میں جواب جمع کرا دیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 93 کے تحت 5 معاون خصوصی رکھ سکتا ہوں ۔قانون اختیار دیتا کہ میں ان کی تنخواہیں اور الاوئسنس مقرر کر سکوں۔

وفاقی حکومت، وزرات قانون، شہزاد ارباب، شہزاد اکبر، شہزاد قاسم نے بھی جواب جمع کرا دیا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی ہے۔

خیال رہے کہ لاہور ہائی کورٹ میں وزیراعظم کے16 مشران کی تقرری کیخلاف درخواست دائر کی گئی ہے جس میں وزیراعظم، وزارت قانون، ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، شہزاد اکبر، ڈاکٹر ظفر مرزا سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار کے موقف کے مطابق ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نہ تو رکن اسمبلی ہیں اور نہ ہی سینٹ کے ممبر ہیں مگر انہیں وزارت خزانہ کا قلمدان سونپا گیا ہے۔ آئین کے آرٹیکل 92 کے تحت وزیر اعظم کی سفارش پر صرف رکن اسمبلی ہی وفاقی وزیر کے عہدے پر مقرر کیا جا سکتا ہے۔

آئین کے آرٹیکل 2 (اے) کے تحت غیر منتخب افراد ریاست کے اختیارات کا استعمال نہیں کر سکتے۔ آئین پاکستان کے آرٹیکل 90( 1 )کے تحت وفاقی حکومت غیر منتخب افراد کو شامل کرکے چلائی نہیں جا سکتی۔

وفاقی کابینہ میں غیر منتخب افراد کو شامل کر نا عمران خان کی اپنے فرائض منصبی پر پورا نہ اترنے کے مترادف ہے۔

درخواستگزار نے مؤقف اپنایا ہے کہ وزیراعظم کے دوہری شہریت کے حامل مشیران خاص ریاست پاکستان کیلئے سکیورٹی رسک ہیں۔ عدالت سےا ستدعا ہے کہ آرٹیکل 90( 1) کے تحت منتخب اراکین اسمبلی کو وفاقی وزرا کے عہدوں پر تعینات کرنے کاحکم دے۔


متعلقہ خبریں