موٹروے پر خاتون سے زیادتی: پولیس نے 15مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا


لاہور: گذشتہ روز لاہور موٹروے پر خاتون سے مبینہ زیادتی کے بعد لاہور پولیس نے پندرہ مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق لاہور تا سیالکوٹ موٹروے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی کے واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں۔ سی آئی اے اور انویسٹی گیشن پولیس کی مشترکہ ٹیموں نے اب تک پندرہ مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق جائے وقوعی کی جیو فینسنگ کر دی گئی ہے ملزموں کی تلاش کیلئے سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد بھی لی جا رہی ہے

ذرائع کے مطابق پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے خاتون کے ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے سیمپلز بھی لے لیے ہیں،  جنہیں زیر حراست ملزموں کے نمونوں سے میچ کیا جائے گا۔ پولیس نے متاثرہ خاتون کے بیان پر ملزمان کے خاکے بھی بنوا لیے ہیں۔

دوسری جانب افسوس ناک واقعے کے بعد جائے حادثہ پر پہنچنے والے ڈولفن اہلکار نے اپنے بیان میں کہا کہ گاڑی کے شیشے ٹوٹے ہوئے تھے، کسی کو موجود نہ پا کر نیچے اترا تو بچوں کے جوتے دکھائی دیے۔ چند قدم آگے گیا تو بچوں کو حصار میں لئے خاتون نظر آئی، منظر دیکھ کر رونگٹے کھڑے ہو گئے۔

مزید پڑھیں: موٹروے پر خاتون سے زیادتی کا واقعہ انتظامیہ کی نااہلی ہے، شہزاد اکبر

گذشتہ روز متاثرہ خاتون اپنی کار میں دو بچوں کے ہمراہ لاہور سے گوجرانوالہ واپس جا رہی تھی کہ موٹروے پر دو نامعلوم افراد نے اجتماعی ذیادتی کا نشانہ بنایا، طلائی زیورات اور نقدی چھین کر فرار ہو گئے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹروے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق دو افراد نے موٹر وے پہ ایک گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور ان کے بچوں کو باہر نکالا جس کے بعد انہیں قریبی جھاڑیوں میں لے جا کر خاتون کو بچوں کے سامنے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔

اطلاعات کے مطابق خاتون لاہور سے گوجرانوالا جارہی تھیں کہ گاڑی میں پیٹرول ختم ہو گیا تھا جس کی وجہ سے وہ رک کر اپنے خاوند کا انتظار کر رہی تھیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزمان خاتون سے ایک لاکھ روپے نقد، سونے کے زیورات اور اے ٹی ایم کارڈز بھی لے گئے ہیں۔

پنجاب میں یہ افسوسناک واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے کہ جب نئے آئی جی پنجاب کو اپنے عہدے کا چارج سنبھالے ہوئے محض چند ہی گھنٹے گزرے ہیں۔

اس سے قبل آئی جی پنجاب انعام غنی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ہماری کوشش ہے جلد ملزمان تک پہنچ جائیں اور ملزمان تک پہنچنے کے لیے ثبوت بھی مل چکا ہے۔


متعلقہ خبریں