کورونا وائرس چین میں رپورٹ ہونے سے پہلے وجود میں آچکا تھا، سائنسدان

سندھ: کورونا کے مزید 952 کیسز رپورٹ

کیلیفورنیا: سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ایسے شواہد سامنے آئے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ کورونا وائرس چین میں رپورٹ ہونے سے پہلے وجود میں آچکا تھا۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ چین سے پہلے کئی مریضوں میں کورونا کی علامات دیکھی جاچکی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں کورونا وائرس پھر بےقابو، نئی پابندیاں عائد

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ماہرین نے انکشاف کیا کہ وائرس کی علامات پچھلے سال کرسمس سے بھی پہلے سامنے آچکی تھیں۔

ریکارڈ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ پچھلے سال دسمبر میں ہی ایسے مریضوں کو اسپتال میں لایا گیا جنہیں کھانسی اور پھیپھڑوں کی بیماری لاحق تھی اور یہ سلسلہ فروری تک چلتا رہا۔

اس دوران پچھلے پانچ برسوں کے مقابلے میں اسپتال کے نظام نے پچاس فیصد زیادہ مریضوں کو ریکارڈ کیا اور اس وقت ڈاکٹروں نے کوویڈ نائنٹین کی نشاندہی بھی کی تھی۔

سائنسدانوں نے کہا کہ لاس اینجلس میں دسمبر 2019 سے فروری 2020 کے دوران ایک ہزار کورونا کے مریض ہوسکتے ہیں۔

خیال رہے کہ تادم تحریر عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب دنیا میں 9 لاکھ 13 ہزار 988 افراد ہلاک اور دو کروڑ 83 لاکھ 33 ہزار 862 متاثر ہوئے۔

دنیا میں کورونا وائرس کے ایکٹیو کیسز70 لاکھ 72 ہزار 724 ہیں اور دو کروڑ 3 لاکھ 47 ہزار 150 افراد صحتیاب ہو چکے ہیں۔

امریکہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے والوں میں پہلے اور بھارت دوسرے نمبر پر ہے۔ امریکہ میں کورونا مریضوں کی تعداد 65 لاکھ 88 ہزار سے زائد ہوگئی ہے اور ایک لاکھ 96 ہزار 331 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

بھارت میں 45 لاکھ 62 ہزار 414 افراد متاثر اور76 ہزار 304 ہلاک ہو چکے ہیں۔ برازیل کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے ممالک میں تیسرے نمبر پر ہے جہاں مریضوں کی تعداد 42 لاکھ 39 ہزار سے زائد افراد متاثر اور ایک لاکھ 29 ہزار575 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی سینیٹ میں تین سو بلین ڈالرز کا کورونا امدادی بل مسترد

روس کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے ممالک میں چوتھے نمبر پر ہے جہاں 10 لاکھ 46 ہزار سے زائد افراد کورونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں اور اموات کی مجموعی تعداد 18 ہزار 263 ہو گئی ہے۔

پیرو میں بھی 7 لاکھ 10 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں جبکہ 30 ہزار 344 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔


متعلقہ خبریں