خاتون سے زیادتی کے بعد لاہور سیالکوٹ موٹروے پر سیکیورٹی کیلئے پولیس تعینات

خاتون سے زیادتی کے بعد لاہور سیالکوٹ موٹروے پر سیکیورٹی کیلئے پولیس تعینات

لاہور: لاہور سیالکوٹ موٹروے پر چھ ماہ پولیس تعینات نہ ہوسکی مگر خاتون سے زیادتی کے واقعہ کے دو روز بعد پولیس تعینات کردی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: موٹروے زیادتی کیس: خاتون کی کال موصول ہوتے ہی کہا گیا کہ علاقہ ہماری ذمہ داری میں نہیں آتا

پنجاب پولیس نے لاہور سیالکوٹ موٹروے کی سیکیورٹی سنبھال لی ہے اور انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب نے پولیس کی مشترکہ ٹیموں کو موٹروے پر گشت کا حکم بھی دے دیا۔

لاہور سیالکوٹ موٹروے پر پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹی کا مراسلہ جاری کر دیا گیا۔

مراسلے کے مطابق ایس پی یو اور پی ایچ پی کی ٹیموں کو لاہور سیالکوٹ موٹروے پر گشت کا حکم دیا گیا۔ ایڈیشنل آئی جی پٹرولنگ اور ڈی آئی جی ایس پی یو کی ٹیموں کو سیکیورٹی ہدایات جاری کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: خاتون کے ساتھ مبینہ زیادتی: وزیراعلیٰ نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی

لاہور سیالکوٹ موٹروے پر 250 اہلکار سیکیورٹی کے فرائض سر انجام دیں گے۔ ایس پی یو اور پی ایچ پی کی مشترکہ ٹیمیں 3 شفٹوں میں ذمہ داریاں ادا کریں گی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹروے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا۔ متاثرہ خاتون اپنی کار میں دو بچوں کے ہمراہ لاہور سے گوجرانوالہ واپس جا رہی تھی کہ موٹروے پر دو نامعلوم افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا، طلائی زیورات اور نقدی چھین کر فرار ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں: موٹروے زیادتی کیس:متاثرہ خاتون کی گھڑی اور انگھوٹھی مل گئی

رپورٹس کے مطابق دو افراد نے موٹر وے پہ ایک گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور ان کے بچوں کو باہر نکالا جس کے بعد انہیں قریبی جھاڑیوں میں لے جا کر خاتون کو بچوں کے سامنے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔


متعلقہ خبریں