اسلام آباد: وفاقی وزیر علی زیدی سی سی پی او لاہور عمر شیخ کے موٹر وے واقعہ سے متعلق بیان پر برس پڑے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر سے جاری اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ایک پبلک سرونٹ کے بےحسی پر مبنی ریمارکس احمقانہ اور شرمناک تھے۔
انہوں نے لاہور موٹر وے واقعہ کی مذمت کی اور سی سی پی لاہور کے بیان کو احمقانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری ملازم کو بہت زیادہ محتاط ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کو ہمدردی ظاہر کرنی چاہیے کیوں کہ انہیں عوام کی خدمت کیلئے چنا گیا ہے ناکہ حکمرانی کیلئے۔
Strongly condemn the reprehensible gang rape that occurred on the motorway. On top the insensitive remarks by CCPO Lahore were idiotic & deplorable. Public servants have to be extra careful. They must show empathy as they have been chosen to serve, not to rule.
— Ali Haider Zaidi (@AliHZaidiPTI) September 11, 2020
پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے بھی سی سی پی او کے بیان کو غیرذمہ دارار قرار دیا اور کہا کہ ان کا بیان الزام کے مترادف تھا۔
موٹروے زیادتی کیس: متاثرہ خاتون کا اے ٹی ایم کارڈ استعمال کرنے والے 2 مشتبہ افراد
انسانی حقوق شیریں مزاری نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ موٹروے پر ہولناک واقعے سے متعلق فوری رپورٹ طلب کی ہے، ایف آئی آر کی کاپی اور مقدمے میں پروگریس رپورٹ وزارت کے پاس ہے۔
خیال رہے کہ موٹر وے پر خاتون کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کے واقعے کے بعد عمر شیخ نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ یہ خاتون رات 12 بجے لاہور ڈیفنس سے گوجرانوالہ جانے کے لیے نکلی ہیں، حیران ہوں کہ تین بچوں کی ماں ہے، اکیلی ڈرائیور ہونے کے باجود وہ جی ٹی روڈ کیوں گوجرانوالہ نہیں گئیں؟ اکیلی خاتون کو آدھی رات میں موٹروے سے جانے کی ضرورت کیا تھی ، وہ جی ٹی روڈ سے کیوں نہ گئيں جہاں آبادی تھی؟
عمرشیخ کے اس بیان پر عوام کی جانب سے سوشل میڈیا پر شدید رد عمل سامنے اور انہیں ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ سی سی پی او کے بیان پر عوام، سول سوسائٹی، انسانی حقوق کے نمائندوں نے شدید رد عمل دیا اور سوشل میڈیا پر سی سی پی کو ہٹاؤ Remove CCPO ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔