قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے موٹر وے واقعے کو معاشرے پر دھبہ قرار دیا


اسلام آباد:  قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی مذہبی امور نے لاہور موٹروے پر خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی شدید مذمت کرتے ہوئے متفقہ قرارداد منظور کرلی ہے۔ ارکان نے واقعے کو معاشرے پر دھبہ قرار دیا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور و بین المذاھب ہم آہنگی کا اجلاس چیئرمین مولانا اسعد محمود کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے رکن مجاہد علی اور پاکستان مسلم لیگ ن کے چوہدری فقیر محمد نے لاہور واقعہ کے مجرمان کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔

کمیٹی نے سی سی پی او لاہور عمر شیخ سے غیرذمہ دارانہ بیان دینے پر معافی مانگنے اور تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا۔ پاکستان مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے 2 ارکان نے مجرموں کو سرعام پھانسی کی تجویز دیدی۔

اس سے قبل ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ موٹر وے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی کے واقعہ کو ٹیسٹ کیس کے طور پر لیا گیا ہے۔

ایک بیان میں ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ  نے کہا کہ درندوں کی گرفتاری کیلئے ساری حکومتی مشینری پوری طرح متحرک ہے۔ ملزمان تک پہنچنے کیلئے ہر ممکن وسائل کا استعمال کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: موٹروے زیادتی کیس:متاثرہ خاتون کی گھڑی اور انگھوٹھی مل گئی

ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب خود سارے معاملات کی نگرانی کر رہے ہیں۔ جو جذبات عام آدمی کے ہیں، وہی حکومت کے جذبات ہیں۔ لاہور پولیس چیف کے غیر ذمہ دارانہ بیان کا بھی سختی سے نوٹس لیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹروے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا۔

متاثرہ خاتون اپنی کار میں دو بچوں کے ہمراہ لاہور سے گوجرانوالہ واپس جا رہی تھی کہ موٹروے پر دو نامعلوم افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا، طلائی زیورات اور نقدی چھین کر فرار ہو گئے۔

رپورٹس کے مطابق دو افراد نے موٹر وے پہ ایک گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور ان کے بچوں کو باہر نکالا جس کے بعد انہیں قریبی جھاڑیوں میں لے جا کر خاتون کو بچوں کے سامنے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔


متعلقہ خبریں