موٹروے پر خاتون سے زیادتی کاواقعہ شرمناک ہے، چیف جسٹس


اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے موٹروے پر خاتون سے جنسی زیادتی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ شرمناک ہے۔

اسلام آباد میں سرمایہ کاری سے متعلق  تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہا کہ حکومت کو جاگنے کی ضرورت ہے۔ پولیس سیاسی ہوچکی ہے، اس کی مثال موٹروے زیادتی واقعہ سے ظاہر ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کہ موٹروے پر سیکیورٹی سسٹم نہ ہونا شرمناک ہے۔ فوری اور سستا انصاف فراہم کرنا حکومت کا بنیادی فرض ہے۔

انہوں نے کہا کہ کاروباری اور سرمایہ کاری طبقے کے لیے بہتر اقدامات کیے جائیں۔ پاکستان کی معیشت کا بڑا انحصار سرمایہ کاری پر ہے۔ کاروباری معاملات کا عدالتوں میں لٹک جانا مشکلات کا جنم دیتاہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کاروباری معاملات عدالتوں میں آتے ہیں تو ان کو حل کیاجائے۔ جن ممالک میں بہترین عدالتی نظام موجود ہوتا ہے وہاں سرمایہ کاری بھی زیادہ آتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: موٹروے زیادتی کیس:متاثرہ خاتون کی گھڑی اور انگھوٹھی مل گئی

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ اگر ہم سرمایہ کاری میں اضافہ کے خواہشمند ہیں تو بہترین عدالتی نظام وقت کا اہم تقاضا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹروے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا۔

متاثرہ خاتون اپنی کار میں دو بچوں کے ہمراہ لاہور سے گوجرانوالہ واپس جا رہی تھی کہ موٹروے پر دو نامعلوم افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا، طلائی زیورات اور نقدی چھین کر فرار ہو گئے۔

رپورٹس کے مطابق دو افراد نے موٹر وے پہ ایک گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور ان کے بچوں کو باہر نکالا جس کے بعد انہیں قریبی جھاڑیوں میں لے جا کر خاتون کو بچوں کے سامنے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔


متعلقہ خبریں