موٹر وے پر خاتون سے زیادتی: ن لیگی خواتین ارکان اسمبلی میدان میں آ گئیں


لاہور: موٹروے پر زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون کو انصاف دلانے کیلئے پاکستان مسلم لیگ نواز کی خواتین ارکان قومی و صوبائی اسمبلی میدان میں آ گئیں۔

آئی جی پنجاب پولیس سے ملاقات میں سی سی پی او لاہور کو کیس سے الگ کرنے کے ساتھ معطل کرنے کا بھی مطالبہ کر دیا۔

پاکستان مسلم لیگ ن کی ممبرز قومی و صوبائی اسمبلی اور ارکان سول سوسائٹی کی آئی جی پنجاب پولیس سے ملاقات کی۔ موٹروے زیادتی کیس کے ملزمان کی فوری گرفتاری کے علاوہ سی سی پی او لاہور کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مسلم لیگ ن لاہور شعبہ خواتین کی صدر شائستہ پرویز ملک نے کہا کہ اس واقعے نے پاکستانیوں کے سر شرم سے جھکا دیے ہیں۔

سائرہ افضل تارڑ کا کہنا تھا کہ واقعے کی گھنٹوں تک کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی اور سارے معاملے میں محافظوں کا رویہ زیادہ تکلیف دہ ہے۔

لیگی خواتین ارکان اسمبلی نے کہا کہ آئی جی کی جانب سے ملزمان کی جلد گرفتاری کی یقینی دہانی پر واپس جا رہی ہیں۔ انہوں نے معاملے کو ہر فورم پر اٹھانے کا اعلان بھی کردیا۔

مزید پڑھیں: موٹروے پر خاتون سے زیادتی کاواقعہ شرمناک ہے، چیف جسٹس

خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹروے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا۔

متاثرہ خاتون اپنی کار میں دو بچوں کے ہمراہ لاہور سے گوجرانوالہ واپس جا رہی تھی کہ موٹروے پر دو نامعلوم افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا، طلائی زیورات اور نقدی چھین کر فرار ہو گئے۔

رپورٹس کے مطابق دو افراد نے موٹر وے پہ ایک گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور ان کے بچوں کو باہر نکالا جس کے بعد انہیں قریبی جھاڑیوں میں لے جا کر خاتون کو بچوں کے سامنے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا


متعلقہ خبریں