لاہور سے دو بچے لاپتہ


لاہور: لاہور شہر میں بچوں کے لاپتہ ہونے کا سلسلہ تھم نہ سکا، باغبانپورہ کے علاقے سے دو بچے لاپتہ ہو گئے ہیں۔

بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ محمود اور سفیان گھر سے بازار گئے لیکن واپس نہ ائے۔ بچوں کے بازار جانے کی سی سی ٹی وی فوٹیج ہم نیوز کو موصول ہوگئی۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں بچوں کو سڑک سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

دونوں بچوں کی عمریں بارہ سے چودہ سال کے درمیان ہیں۔ پولیس نے والد کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نئی آبادی بہارہ کہو نالے سے 9 سالہ بچے کی لاش برآمد ہوئی تھی۔

نو سالہ بچہ دوستوں کے ساتھ کھیلنے کے لیے گھر سے باہر نکلا تھا مگر واپس نہ آیا تو پولیس کو اطلاع دی گئی اور بچے کی تلاش شروع کی گئی تو جوتے اور کپڑے نالے کے قریب سے ملے۔ بعد میں بچے کی لاش ورثاء کو مل گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: فلیٹ سے خواجہ سرا کی لاش برآمد

چند روز قبل کراچی کے علاقے عیسیٰ نگری کی رہائشی پانچ سالہ مروہ صبح دکان پر کیک لینے گئی تھی جس کے بعد وہ لاپتہ ہو گئی تھی۔ معصوم مروہ کی نعش چھ ستمبر کی شب عیسیٰ نگری کے عقب میں واقع گراؤنڈ میں کچرا کنڈی سے ملی تھی۔

مروہ کی گمشدگی کا مقدمہ اس کے والد عمر صادق کی مدعیت میں پی آئی بی کالونی تھانہ میں درج کیا گیا تھا۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے پانچ سالہ بچی مروہ کے والد سے ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں کہا تھا کہ بچوں کو اغوا کے بعد قتل کرنے والےانسان نہیں، جانور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مروہ کے والد کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کو ہر صورت میں کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ بچی کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائےجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بچی کے قاتل چھپ نہیں سکتے ہیں اور ہمیں جہاں تک بھی جانا پڑے جائیں گے۔

کراچی میں بچی سے زیادتی کیبعد قتل کا معاملہ:  18 افراد کے ڈی این اے نمونے حاصل

ہم نیوز کے مطابق گورنر سندھ نے اس موقع پر بچی مروہ کے والد کے لیے دس لاکھ روپے کی امداد کا اعلان بھی کیا۔


متعلقہ خبریں