متنازعہ بیان پر سی سی پی او لاہور کو شوکاز نوٹس جاری، 7 دن میں جواب طلب

سی سی پی او لاہور کی تقرری: عدالت کا پنجاب حکومت کو نوٹس

فائل فوٹو


لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے موٹروے پر اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والی خاتون سے متعلق متنازعہ بیان پر سی سی پی او لاہور عمر شیخ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے۔

آئی جی پنجاب انعام غنی، وزیر قانون راجہ بشارت، وزیراطلاعات  فیاض الحسن چوہان اور کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا ہے کہ متنازعہ بیان پر سی سی پی او کو شوکاز نوٹس جاری کر کے 7 دن میں جواب مانگا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ کہ موٹروے زیادتی واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، 72 گھنٹوں سے کم وقت میں اصل ملزمان تک پہنچ چکے ہیں، مرکزی ملزمان جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔

‏موٹروے زیادتی کیس: مرکزی ملزمان جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے، وزیراعلیٰ پنجاب

یاد رہے کہ موٹر وے پر خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعے کے بعد سی سی پی او عمر شیخ نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ یہ خاتون رات 12 بجے لاہور ڈیفنس سے گوجرانوالہ جانے کے لیے نکلی ہیں، حیران ہوں کہ تین بچوں کی ماں ہے، اکیلی ڈرائیور ہونے کے باجود وہ جی ٹی روڈ کیوں گوجرانوالہ نہیں گئیں؟  اکیلی خاتون کو آدھی رات میں موٹروے سے جانے کی ضرورت کیا تھی ، وہ جی ٹی روڈ سے کیوں نہ گئيں جہاں آبادی تھی؟

ن لیگ کا سی سی پی او لاہور کو ہٹانے کا مطالبہ

عمرشیخ کے اس بیان پر حکومتی اور اپوزیشن رہنماؤں، سول سوسائٹی، انسانی حقوق کے نمائندوں سمیت عوام نے بھی شدید رد عمل دیا۔

سوشل میڈیا پر سی سی پی او کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا گیا اور سی سی پی کو ہٹاؤ Remove CCPO ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

مزید برآں گزشتہ روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے متنازعہ بیان پر سی سی پی او لاہور کو طلب کر رکھا ہے جبکہ سیکریٹری کمیونیکیشن اور آئی جی موٹروے پولیس کو بھی پیش ہونے کا کہا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں