ایران نے بحرین اور اسرائیل درمیان معاہدے کو شرمناک قرار دے دیا


ایران نے متحدہ عرب امارات کے بعد بحرین کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ معاہدے پر شدید رد عمل دیتے ہوئے اسے شرمناک قرار دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی کی وزارت خارجہ نے کہا ہےکہ اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے بعد اب بحرین بھی اسرائیل کے جرائم کا شراکت دار ہے۔

وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بحرین کے حکمران اب صہیونی ریاست کے جرائم کی صورت میں خطے میں سیکیورٹی اور عالم اسلام کو لاحق خطرات کے شراکت دار ہوں گے۔

ایران نے کہا ہے کہ خطے اور فلسطین میں دہشتگردی، خونریزی اور مظالم کا ذمہ داری اسرائیل ہے۔

یو اے ای کے بعد بحرین کا بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے کا فیصلہ

خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ ہمارے دو بہترین دوست اسرائیل اور بحرین امن معاہدے کیلئے رضا مند ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا  کہ بحرین اسرائیل کو تسلیم کرنے والا دوسرا عرب ملک ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ایک تاریخی امن معاہدہ ہوا تھا جس کے بعد مشرقی وسطیٰ کے دونوں اہم ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات معمول پر آسکیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان امن معاہدہ کرانے میں ثالث کا کردار ادا کیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق معاہدے کے تحت اسرائیل مغربی کنارے میں واقع فلسطین کے ان علاقوں پر دعویٰ سے دستبردار ہو گا جنہیں وہ ضم کرنا چاہتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان براہ راست ٹیلیفون سروس کا آغاز

رپورٹس کے مطابق امن معاہدہ اسرائیل، متحدہ عرب امارات اور امریکہ کے مابین طویل گفت وشنید کے بعد ممکن ہوسکا۔


متعلقہ خبریں