چینی فوج نے 10روز قبل لاپتہ ہونے والے 5 بھارتی شہریوں کو رہا کر دیا


چین کی فوج نے تبت سے ملحقہ بھارتی ریاست اروناچل پردیش سے دس روز قبل لاپتہ ہونے والے پانچ بھارتی شہریوں کو رہا کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کا موقف ہے کہ ریاست اروناچل پردیش سے تعلق رکھنے والے یہ افراد ادویاتی جڑی بوٹیوں کی تلاش میں راستہ بھٹک گئے تھے۔

تمام  افراد کو چودہ روز تک قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔ پانچوں افراد کا تعلق تگین قبیلے سے ہے اور یہ انڈین آرمی کے لیے پورٹر کے طور پر بھی کام کرتے رہے ہیں۔

انڈین فوج کے مطابق اس سال راستہ بھٹک کر دوسری طرف نکل جانے کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔

بھارت اور چین کا سرحدی کشیدگی میں کمی لانے پر اتفاق

خیال رہے کہ گزشتہ روز روس کے دارالحکومت ماسکو میں بھارتی اور چینی حکام کا سرحدی کشیدگی میں کمی لانے پر اتفاق ہو گیا ہے۔

چینی ریاستی کونسلر وانگ یی اور بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ماسکو میں ہونے والی ملاقات کے بعد مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ دونوں ممالک میں پانچ نکات پر اتفاق رائے ہوگیا ہے جس میں رضامندی ظاہر کی گئی ہے کہ موجودہ سرحدی صورتحال ان کے مفادات میں نہیں ہے اور دونوں فریقین کی فوج کو فوری طور پر کشیدگی کو کم کرنا چاہیے۔

یہ اتفاق رائے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر ہوا اور یہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب رواں ہفتے ہی مغربی ہمالیہ کے سرحدی علاقے میں بھارت اور چینی فوج کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی۔

سرحدی کشیدگی: چینی وزیر داخلہ کی بھارتی ہم منصب سے ملاقات

اس ضمن میں چین کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چین اور بھارت کے تعلقات ایک بار پھر فیصلہ کن موڑ پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب تک دونوں ممالک اپنے تعلقات کو صحیح سمیت میں آگے بڑھاتے رہیں گے تب تک کوئی پریشانی نہیں ہو گی۔

دوسری جانب بھارتی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے چین کو واضح کردیا کہ وہ ایل اے سی پر جاری کشیدگی کو مزید بڑھانا نہیں چاہتا ہے۔


متعلقہ خبریں