این جی اوز زیادتی کے مجرموں کو پھانسی سے بچانےآ جاتی ہیں، کشمالہ طارق

وفاقی محتسب کشمالہ طارق بھی سوشل میڈیا پر ٹرولنگ سے پریشان

فوٹو: ہم نیوز


اسلام آباد: وفاقی محتسب انسداد ہراسانی کشمالہ طارق نے کہا ہے کہ زیادتی کے مجرموں کو پھانسی کی سزا دینے سے بچانے کےلیے این جی اوز آجاتی ہیں۔

ہم نیوز پروگرام’صبح سے آگے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کشمالہ طارق کا کہنا تھا کہ زیادتی کے مجرموں کو سزا دینے کے لیے قانون میں سقم موجود ہے جب کہ عبرتناک سزا پرانسانی حقوق کی تنظیموں اور پارلیمنٹ میں تقسیم پیدا ہوجاتی ہے۔

وفاقی محتسب انسداد ہراسانی کا کہنا تھا کہ مجرموں کو سزادینے کے لیے قانون پر سب کا متفق ہونا ضروری ہے۔زیادتی کا کوئی بھی واقعہ ہو شاہدین کو تماشہ بین بننے کے بجائے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

کشمالہ طارق نے بتایا کہ این جی او سیکٹر کہتا ہے کہ اسلامی سزائیں نہ دی جائیں لیکن جب موٹروے زیادتی کیس جیسے واقعات ہوتے ہیں تو مطالبہ کیا جاتا ہے کہ پھانسی دی جائے۔ این جی او اور سول سوسائٹی والے کہتے ہیں پھانسی نہ دی جائے لیکن اس قسم کے واقعات پر کہتے عبرتناک سزا دی جائے۔ ان کا کہنا تھا پارلیمنٹ کوئی چاہیے ایسا قانون بنائے جس سے سب کے ہاتھ بندھ جائیں۔

انہوں نے اس بات کی حمایت کی کہ زیادتی کرنے والے مجرموں کو عبرتناک سزادینی چاہیے۔ کشمالہ طارق کا کہنا تھا کہ ماضی میں لوگ ہراسانی کے کیسز رپورٹ نہیں کرتے تھے لیکن اب ایسا ہو رہا ہے۔ ہم اپنے پاس آنے والے کیسز کو دو ماہ میں حل کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم وفاقی محتسب انسداد ہراسانی سے براہ راست رپورٹ لیتے ہیں۔


متعلقہ خبریں