موٹروے زیادتی کیس:سی سی پی او لاہور نے متاثرہ خاتون کے متعلق بیان پر معافی مانگ لی



لاہور:کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر(سی سی پی او) لاہورعمر شیخ نے موٹر وے پر زیادتی کیس میں متاثرہ خاتون کے متعلق بیان پر معافی مانگ لی ہے۔

عمر شیخ نے کہا کہ میرے بیان سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو معافی چاہتا ہوں۔ اپنی بہنوں، بھائیوں اور سوسائٹی سے معافی مانگتا ہوں۔

خیال رہے کہ موٹر وے پر خاتون کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کے واقعے کے بعد عمر شیخ نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ یہ خاتون رات 12 بجے لاہور ڈیفنس سے گجرانولہ جانے کے لیے نکلی ہیں، حیران ہوں کہ تین بچوں کی ماں ہے، اکیلی ڈرائیور ہونے کے باجود وہ جی ٹی روڈ کیوں گجرانوالہ نہیں گئیں؟  اکیلی خاتون کو آدھی رات میں موٹروے سے جانے کی ضرورت کیا تھی ، وہ جی ٹی روڈ سے کیوں نہ گئيں جہاں آبادی تھی؟

عمر شیخ نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا تھا کہ خواتین رات کو اکیلی باہر نہ نکلیں۔

یہ بھی پڑھیںن لیگ کا سی سی پی او لاہور کو ہٹانے کا مطالبہ

سی سی پی او لاہور کے اس بیان پر عوام کی جانب سے سوشل میڈیا پر شدید رد عمل سامنے اور انہیں ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔  سی سی پی او کے بیان پر عوام، سول سوسائٹی، انسانی حقوق کے نمائندوں نے شدید رد عمل دیا اور سوشل میڈیا پر سی سی پی کو ہٹاؤ Remove CCPO ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے موٹروے پر اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والی خاتون کے متعلق متنازعہ بیان پر سی سی پی او لاہور عمر شیخ کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیا تھا۔ عثمان بزدار نے 7 دن کے اندر سی سی پی او لاہور سے متنازعہ بیان پر جواب مانگا تھا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے بھی متنازعہ بیان پر سی سی پی او لاہور کو طلب کیا تھا۔

لاہور ہائی کورٹ نے بھی متنازعہ بیان دینے پر سی سی پی او لاہور کو طلب کیا تھا۔ چیف جسٹس ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ سی سی پی او لاہور کے بیان پر پوری کابینہ کو معافی مانگنی چاہیے تھی۔ انہوں نے کہا کہ کیسی تفتیش کی جارہی ہے کہ محکمے کا سربراہ مظلوم کو غلط کہنے پر تل جائے۔


متعلقہ خبریں