کلبھوشن یادیو کیس میں وکیل کے معاملے پر ڈیڈ لاک برقرار



اسلام آباد:کلبھوشن یادیو کیس میں وکیل کے معاملے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

ذرائع کے مطابق بھارت نے پاکستانی دفتر خارجہ کو لکھے گئے خط میں پرانا موقف دہرایا اور اپنا وکیل بھجوانے پر بضد ہے۔

پاکستانی قانون کے مطابق پاکستان میں رجسٹرڈ وکیل ہی کیس کی پیروی کرسکتا ہے اور پاکستان نے دوسری باربھارت کو تحریری طورپراس معاملے سے آگاہ کیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے3ستمبر2020 کو حکم دیا تھا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے وکیل کی تقرری کیلئے بھارت کیساتھ ایک بار پھر رابطہ کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: عدالت نے کلبھوشن یادیو کیلئے قانونی نمائندہ مقرر کرنے کا ایک اور موقع فراہم کردیا

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے  ریمارکس دیے کہ بھارت کو ایک اور موقع دے دیتے ہیں تاکہ کوئی شک نہ رہے۔ بھارت اپنے تحفظات کے حوالے سے عدالت سے رجوع کر سکتا ہے۔

اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے بتایا کہ 6 اگست کو بھارت اور کلبھوشن یادیو کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے سے آگاہ کیا گیا تاہم بھارت کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ کلبھوشن یادیو بھی قانونی نمائندہ مقرر کرنے کی سہولت لینے سے انکاری ہے،ایسا لگتا ہے کہ بھارت جان بوجھ کر عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عملدرآمد میں روڑے اٹکا رہا ہے۔

اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پاکستان کے پاس دو راستے ہیں، ایک یہ کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کلبھوشن کیلئے قانونی نمائندہ مقرر کردے اور دوسرا یہ کہ بھارت کے جواب کا انتظار کیا جائے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ حکومت چاہتی ہے کہ بھارت یا کلبھوشن خود اپنے لیے قانونی نمائندہ مقرر کریں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدالتی حکم نامے میں کہا شفاف ٹرائل کے تقاضے پورے کرنے کیلئے بھارتی حکومت کو ایک اور موقع دیا جانا چاہیے۔


متعلقہ خبریں