چاند کی مٹی اور پتھر زمین پر لانے کیلیے ناسا نے نجی کمپنیوں سے مدد حاصل کرلی

چاند کی مٹی اور پتھر زمین پر لانے کیلیے ناسا نے نجی کمپنیوں سے مدد حاصل کرلی

چاند کی مٹی اور پتھروں کو زمین پر لانے کے مشن کی تکمیل کے لیے نیشنل ایروناٹک اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) نے نجی کمپنیوں سے مدد حاصل کر لی۔ 

یہ بھی پڑھیں: ناسا اور سپیس ایکس کا تاریخی خلائی مشن شروع

امریکی خلائی ایجنسی کے مطابق ان کی ٹیم اگلے مشن کے لیے چاند کی سطح کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

ناسا کے اگلے مشن کے لیے پہلی بار خاتون کو چاند  پر اتارا جائے گا، آرٹیمس نامی مشن کے لیے آئندہ پانچ برسوں کے دوران 20 سے 30 ارب ڈالر رقم مختص کی گئی ہے۔

اس وقت ناسا میں محض 12 فی میل خلا باز کام کر رہی ہیں جو کل تعداد کے ایک تہائی حصے سے بھی کم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ناسا نے ’’نئی دنیا‘‘ دریافت کرنے کا دعویٰ کر دیا

چند ماہ قبل امریکہ میں پہلی بار پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت انسان کو خلا میں بھیجا گیا اور دو خلا نورد اسپیس ایکس کمپنی کے تیار کردہ راکٹ کے ذریعے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کیلئے روانہ ہوگئے۔

ناسا کے خلا باز پرائیویٹ خلائی گاڑی سے مشن پر روانہ ہوئے اورسپیس ایکس ناسا کے خلابازوں کو خلا میں بھیجنے والی پہلی نجی کمپنی بن گئی تھی۔

خلابازوں ڈگ ہرلی اور باب بیہنکن گرینیج کے معیاری وقت کے مطابق خلا باز اتوار کو سہ پہر ساڑھے تین بجے خلائی سٹیشن میں پہنچے۔ سنہ 2011 کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب امریکہ اپنے خلابازوں کو آئی ایس ایس پر پہنچانے کے قابل ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی خلائی ادارے ناسا نے جدید ترین وینٹی لیٹر تیار کرلیا

اسپیس ایکس نے ناسا کے ساتھ مل کر ناسا کے دو خلا نوردوں کو عالمی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) بھیجا اور اس پروجیکٹ کو SpaceX Demo-2 کا نام دیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں