برطانیہ نے اپنے تاجروں کیلئے پاکستان میں سرمایہ کاری کی فنانسنگ کی حد بڑھا دی


اسلام آباد: برطانیہ نے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والے تاجروں کے لئے سرمایہ کاری کی حد بڑھا دی۔

اسلام آباد میں قائم برطانوی سفارتحانے کے مطابق پاکستان سے تجارت کرنے والے برطانوی تاجر اپنی حکومت سے ایک  ارب پچاس کروڑ پاونڈ تک فنانسنگ لے سکتے ہیں۔۔

برطانوی ایکسپورٹ فنانس کے اس اقدام کا مقصد پاکستان سے تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔

جاری پریس ریلیز کے مطابق سرمایہ کاری کی حد بڑھانے کا اعلان برطانوی ہائی کمیشنر کی وزیر تجارت رزاق داود سے ملاقات کے دوران کیا گیا۔

برطانوی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر تجارت نے برطانوی حکومت سے پاکستان میں تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔

دوسری جانب امریکی خبررساں ادارے بلوم برگ نے اپنی ایک رپورٹ  میں کہا ہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس میں کمی آنے کے بعد پاکستانی معیشت میں تیزی آئی ہے۔

پاکستانی معیشت میں تیزی سے متعلق رپورٹ کے مطابق کورونا میں کمی کے بعد ایندھن سے لے کر سیمنٹ تک تمام شعبوں میں نمایاں ترقی ہوئی ہے۔

بلوم برگ رپورٹ کے مطابق لاک ڈاون کے بعد گاڑیوں کی فروخت بھی معمول پر لوٹ آئی ہے اور تعمیراتی شعبہ مسلسل دوسرے ماہ نمو پذیر ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ترجمان وزارت خزانہ نے بتایا تھا کہ عالمی اداروں کا پاکستان کی اقتصادی پالیسیوں پراعتماد بڑھ رہا ہے، کورونا وبا کے باوجود پاکستان کی معیشت بہتر ہو رہی ہے۔

فچ ریٹنگزکی جانب سے پاکستان کی بی مائنس ریٹنگ برقرار رکھنےکا خیرمقدم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فنچ نے موڈیز کی طرح پاکستان کی معیشت کو مستحکم آوَٹ لک قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستانی معیشت کیلئے ایک اور خوشخبری آ گئی، وزیر اعظم

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ  پاکستانی معیشت کے لیے ایک اور خوشخبری آ گئی ہے۔

وزیر اعظم نے بتایا کہ پاکستانی معیشت کے لیے ایک اور خوشخبری ہے کیونکہ جولائی میں بیرونی ممالک سے بجھوائے گئے ترسیلاتِ زر 2768 ملین ڈالرز تک پہنچ گئیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ملکی تاریخ میں ایک ماہ میں بھجوایا جانے والا سب سے زیادہ سرمایہ ہے۔

 


متعلقہ خبریں