تین سے 4 ماہ میں ن سے ش لیگ بننے جا رہی ہے، شیخ رشید



اسلام آباد: وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ تین سے 4 ماہ میں ن سے ش لیگ بننے جا رہی ہے، ان تین مہینوں میں سیاست کا نقشہ تبدیل ہوتا دیکھ رہا ہوں۔

ہم نیوز کے پروگرام ’بڑی بات‘ میں میزبان عادل شاہ زیب کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے نیب پیشی پر جو کیا اس سے پارٹی کے لیے مزید مسائل کھڑے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب مریم نواز کے باہر جانے کا راستہ نہ بنا تو پھرانہوں نے چپ کا روزہ توڑا ہے۔

وزیر ریلوے نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے بارے میں کہا کہ شہبازشریف کے کیس میں نہیں سمجھتا کہ وہ زیادہ دیر باہر رہیں گے۔

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف اس ملک کی اصل طاقتوں سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ ان کا رجحان کسی ٹکراوَ کی جانب نہیں بلکہ وہ تو وقت پر الیکشن کے حامی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف میری پارٹی کا آدمی ہے وہ جہاں بھی ہو گا سوچ ایک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہباز اور مریم نواز کیمپ میں تناوَ اور کھچاوَ بڑھتا جا رہا ہے۔

شیخ رشید نے جے یو آئی ف کے سربراہ کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو بتانا چاہتا ہوں کوئی واضح قدم نہیں ہو گا، آپ بس جلسہ جلسہ کھیلیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مولانا کی سیاست کو میں پہلی بار دیکھ رہا ہوں، وہ پہلی بار اپنی  پچ سے باہر کھیل رہے ہیں مگر ان کے اسٹمپ آوَٹ ہونے کا خطرہ زیادہ ہے۔

عام آدمی کی زندگی میں تین ماہ کے دوران بہتری آئے گی، شیخ رشید

ان کا کہنا تھا کہ مولانا یہ سمجھتے ہیں کہ مارچ میں سینیٹ الیکشن سے پہلےعمران خان کو گرالیں تو یہ ان کی بھول ہے۔

شیخ رشید نے بتایا کہ مولانافضل الرحمان سمیت سب لوگ رابطے میں رہتے ہیں۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ مقتدر طاقتوں اور میری سوچ ایک ہے، چودھریوں کے گلے شکوے رہیں گے لیکن عمران خان کو گرانے کی حد تک نہیں جائیں گے۔

موٹرے زیادتی کیس پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ معاشرتی تنزلی ہے، ہم سب کے سرشرم سے جھک گئے ہیں۔

سی سی پی او کے متنازع بیان پر ان کا کہنا تھا کہ پولیس افسرکا بیان نامناسب تھا،اس بیان سے انہوں نے اپنی ہی کارکردگی پر سوال کھڑے کر دیئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سی پیک فیز ٹو پر کام شروع کردیا ہے،چینی سفیرسےالوداعی ملاقات ہوئی ہے، پاک چین دوستی ہمالیہ سے بلند ہے۔

انہوں نے کہا کہ بڑے لوگ جیلیں نہیں کاٹ سکتے،نوازشریف کو باہر جانے کے حق میں ووٹ دینے پر کوئی شرمندگی نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نوازشریف کی واپسی کی حامی ہے تو میرے لیے بھی لازم ہے کہ اس موقف کی تائید کروں۔


متعلقہ خبریں