فرقہ واریت کی روک تھام کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھانے ہوں گے، شہریار آفریدی

فرقہ واریت کی روک تھام کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھانے ہوں گے، شہریار آفریدی

فوٹو/فائل


 اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی نے کہا کہ ملک میں فرقہ واریت کی روک تھام کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھانے ہوں گے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہریارآفریدی نے کہا کہ پاکستان میں مذہبی منافر ت پھیلانےکی کوشش ہورہی ہے۔  سوشل میڈیاکے ذریعےاس ملک میں کھیل کھیلاجارہا ہے۔

انوہں نے کہا کہ سن 1253 میں ہلاکوخان نے بغداد میں چڑھائی کی. ہلاکوخان نے 2 لاکھ فوج کے ساتھ بغداد کا رخ کیا تھا. ہلاکوخان نے بغداد کی اینٹ سے اینٹ بجائی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ملک فرقہ واریت کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ اس کی روک تھام کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھانے ہوں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے کاونٹر ٹیراریزم ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پھیلانے والے 218 افراد گرفتار کرلیے تھے۔

ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتارملزمان کیخلاف مقدمات بھی درج کرلیے گئے تھے جبکہ مذہبی منافرت پھیلانے والی 4 ہزار سے زائد سائٹس بھی بلاک کردی گئی تھیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل پنجاب حکومت نے سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے قانون سازی کا فیصلہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹوئٹر نے مذہبی منافرت پھیلانے والے مواد پر پابندی لگا دی

اس ضمن میں پنجاب حکومت نے وفاقی حکومت سے رابطہ بھی کیا تھا۔ پنجاب حکومت نے وفاق سے سائبر ایکٹ میں صوبائی حکومت کو اختیار دینے کے لیے  ترامیم کی درخواست کی تھی۔

وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے اس حوالے سے بتایا تھا کہ مذہبی منافرت پھیلانے والے افراد کے خلاف کارروائی کا اختیار صوبائی حکومت کے پاس نہیں ہے۔

راجہ بشارت نے کہا تھا کہ محرم الحرام میں سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پھیلانے سےمتعلق 203 شکایات موصول ہوئیں۔

پنجاب کے وزیر قانون کا کہنا تھا کہ ایڈہاک بنیادوں پر ایسے افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کو صرف محرم میں کارروائی کرنے کی اجازت دی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ قوانین میں تبدیلی کے لیے پرائیویٹ اراکین بھی بل لے کر آئے تو سپورٹ کریں گے


متعلقہ خبریں