منی لانڈرنگ کیس، شہباز شریف کی 21 ستمبر تک ضمانت منظور


لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی عبوری ضمانت منظور کر لی۔

لاہور ہائی کورٹ میں منی لانڈنگ کیس کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں 21 ستمبر تک توسیع کر دی۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ پہلے بھی متعدد بار التوا کی درخواست منظور کر چکے ہیں اس لیے زیادہ لمبی تاریخ نہیں دے سکتے۔

مسلم لیگ ن پاکستان کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ میں نیب میں پیش ہوا تو مجھے کہا گیا کہ تفتیش مکمل ہو گئی ہے۔ میں خود پاکستان آیا ہوں اور حزب اختلاف کا لیڈر ہوں۔ ان کو مجھ سے جو پوچھنا ہے پوچھ لیں۔

شہباز شریف نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ میں کینسر کا مریض ہوں اور مجھے علاج کے لیے بیرون ملک جانا پڑتا ہے۔ میں نے سماج کی بھلائی کے لیے 1988 میں سیاست میں قدم رکھا۔

یہ بھی پڑھیں: بادی النظر میں پولیس کا نظام فیل ہو چکا، لاہور ہائیکورٹ

انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے بد نیتی کی بنیاد پر آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنایا ہے جبکہ نیب تحقیقات کے دوران اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے اختیارات استعمال نہیں کر سکتا۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) دستاویزات کے مطابق شہباز شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس میں ایک سو دس افراد پر مشتمل گواہوں کی لمبی فہرست تیار کی جا چکی ہے۔

نیب کی مرتب کردہ لسٹ میں گواہوں میں مختلف بینکوں کے نمائندے، ایف بی آر، پٹواری اور دیگر سرکاری محکموں کے افراد شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں