لاہور موٹروے زیادتی کیس: زیر حراست 6 افراد کو رہا کر دیا گیا


لاہور: موٹروے زیادتی کیس میں زیر حراست 6 افراد کو رہا کر دیا گیا۔

نمائندہ ہم نیوز کے مطابق موٹروے زیادتی کیس میں مرکزی ملزم عابد ملہی کو اب تک گرفتار نہیں کیا جا سکا جبکہ زیر حراست وقار کے سالوں عباس، سلامت اور بوٹا سمیت 6 افراد کو رہا کر دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق وقار کو ڈی این اے رپورٹ آنے کے بعد چھوڑ دیا جائے گا جبکہ رہا کیے گئے تمام افراد کو شک کی بنا پر حراست میں لیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق مرکزی ملزم عابد ملہی کا گینگ 4 افراد پر مشتمل ہے اور یہ گینگ ڈکیتی اور چوری سمیت زیادتی کے واقعات میں ریکارڈ یافتہ ہیں۔ ملزم شفقت علی اور اقبال عرف بالا مستری کو پولیس گرفتار کرچکی جبکہ عابد ملہی فرار ہے اور ملزمان کا چوتھا ساتھی علی شیر اس وقت سلاخوں کے پیچھے ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق ایک ماہ قبل عابد ملہی، شفقت علی اور علی شیر نے شیخوپورہ تھانہ فیکٹری ایریا میں ڈکیتی کی واردات کی تھی جس کے بعد دونوں گرفتار کر لیے گئے تھے تاہم شفقت فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا۔ عابد ملہی عدالت نے ضمانت حاصل کر لی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: زیادتی کے مجرموں کی سخت سزا سے متعلق بل لا رہے ہیں، سینیٹر فیصل جاوید

ملزمان زیادہ تر ڈکیتی کی وارداتیں شیخوپورہ میں ہی کرتے تھے۔ گینگ کا رکن اقبال عرف بالا مستری کرول گھاٹی کا رہائشی ہے اور اقبال نے ہی کرول گھاٹی کے قریب جنگل میں واردات کے لیے شفقت اورعابد ملہی کو بلایا تھا جہاں وہ دونوں پہنچ گئے تھے لیکن اقبال عرف بالا مستری نے ان کے ساتھ جانے سے انکار کر دیا تھا۔

واردات کی اگلی صبح ملزم شفقت دیپالپور چلا گیا تھا جہاں وہ برف خانے میں کام کرتے گرفتار ہوا تاہم کیس کا مرکزی ملزم عابد ملہی تاحال پولیس کی گرفت میں نہیں آ سکا ہے۔


متعلقہ خبریں