سی سی پی او لاہور کی عدم حاضری پر سینٹ کی کمیٹی سخت برہم

سی سی پی او لاہور کی تقرری: عدالت کا پنجاب حکومت کو نوٹس

فائل فوٹو


اسلام آباد: سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی نے موٹر وے زیادتی کیس سے متعلق بریفبگ کے لیے کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر عمر شیخ کی کی عدم حاضری پر کمیٹی سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔

سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کے چیئرمین مصطفیٰ نواز کھوکھر نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے سی سی پی او لاہور کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا۔

سینیٹر مصطفیٰ کھوکھر نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا سی سی پی او آسمان سے اترے ہیں؟ سی سی پی او کی عدم حاضری قابل قبول نہیں۔

کمیٹی نے سی سی پی او لاہور کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرانے کا فیصلہ کیا۔ کمیٹی نے سی سی پی او کو طلب کرنے کا سمن جاری کردیا

وزارت مواصلات نے کمیٹی کو بتایا کہ خاتون کے ساتھ زیادتی کا واقعہ موٹروے پر پیش نہیں آیا۔

آئی جی موٹرویز نے کمیٹی کو واقعے پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ خاتون نے رات کو 2 بجکر 1 منٹ پر کال کی۔ آپریٹر عابد نے کال اٹھائی، جس پر خاتون نے انہیں صورتحال سے آگاہ کیا۔ آپریٹر نے خاتون کو بتایا کہ یہ ان کی حد نہیں۔ آپریٹر نے خاتون سے کہا کہ آپ رکیں میں متعلقہ حکام کو آگاہ کرتا ہوں۔ آپریٹر نے خاتون سے بات کرنے کے بعد ایف ڈبلیو او کو اطلاع دی۔

مزید پڑھیں: لاہور موٹروے زیادتی کیس: زیر حراست 6 افراد کو رہا کر دیا گیا

خیال رہے کہ گزشتہ رو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے موٹر وے زیادتی کیس سے متعلق کیس سی سی پی او لاہور عمر شیخ کو طلب کر لیا تھا۔

چئیرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ سی سی پی او لاہور عمر شیخ کو 21 ستمبر کو طلب کیا ہے۔ خاتون زیادتی کیس کی رپورٹ بھی طلب کی گئی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ زیادتی کے ایسے واقعات کے فیصلے 3 ماہ کے اندر ہونے چاہئیں۔


متعلقہ خبریں