نیب آفس کے باہر ہنگامہ آرائی: رانا ثناءاللہ، کیپٹن صفدر سمیت دیگر کی عبوری ضمانتوں میں توسیع


لاہور: لاہور کی انسداد دہشتگری کی خصوصی عدالت نے نیب آفس کے باہر ہنگامہ آرائی کے مقدمے میں نامزد پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما رانا ثناءاللہ اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر سمیت دیگر کی عبوری ضمانتوں میں 22 ستمبر تک توسیع کردی ہے۔

خصوصی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نےعبوری ضمانتوں پر سماعت کی۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کے باعث رانا ثناءاللہ  عدالت میں پیش نہیں ہوئے، تاہم عدالت نے انکی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔

عدالت نے وکیل صفائی کی درخواست پر پولیس کو واقعہ کے دیگر شواہد بھی اکٹھے کرکے ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

مزید پڑھیں: نیب آفس کے باہر ہنگامہ آرائی، مریم نواز کی پیشی منسوخ

عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنما کیپٹن رئٹائرڈ صفدر نے کہا کہ افسوس ہے کہ تین مرتبہ وزیراعظم رہنے والے کی بیٹیاں آج عدالتوں میں پیش ہو رہی ہیں۔

خیال رہے کہ 11 اگست کومسلم لیگ ن کی مرکزی صدر مریم نواز کی پیشی کےموقع پر لاہور میں نیب دفتر کے باہر ہنگائی آرائی ہوئی تھی۔

پولیس کے مطابق نیب آفس کے باہرلیگی کارکنوں کے پتھراؤ سے 3 اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ پولیس  نے مسلم لیگ ن کے 10 کارکنوں کو حراست میں لے کرمختلف تھانوں منتقل کردیا تھا۔

مریم نواز کی پیشی کے موقع پر ن لیگ کے کارکنوں کا نیب آفس کے باہر سیکیورٹی اہلکاروں سے جھگڑا ہوا تھا اور پولیس کی جانب سے لیگی کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کی گئی تھی۔

پاکستان مسلم لیگ نواز کی قیادت میں سے محمد زبیر اور رانا ثنا اللہ بھی موقع پر موجود تھے اور کارکنان کو روکتے رہے لیکن کسی نے ان کی بات نہیں مانی تھی۔

پولیس کے مطابق ن لیگ کے پندرہ سے20 کارکنان نے نیب آفس میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی جن کو پولیس نے روکا تھا۔

 


متعلقہ خبریں