موٹر وے زیادتی کیس: مرکزی ملزم کے5رشتہ داروں کو حراست میں لے لیا گیا

موٹروے زیادتی کیس، ملزم عابد کی گرفتاری کے لیے 8 چھاپہ مار ٹیمیں مقرر

فائل فوٹو


قصور: پولیس نے موٹروے زیادتی کیس کےمرکزی ملزم عابد ملہی کے پانچ رشتہ داروں کو حراست میں لے لیا ہے۔

سی ٹی ڈی، سی آئی اے اور قصور پولیس نے قصور روڈ راؤخان والا میں مرکزی ملزم عابد کی موجودگی کی اطلاع پر گزشہ شب آپریشن کیا تھا۔

پولیس کے مطابق زیرحراست افراد میں عابد کے دو کزن، ایک خاتون اور دو عزیز شامل ہیں۔ دو روز قبل ان افراد کا عابد سے رابطہ ہوا تھا۔ زیر حراست افراد کو قصور سے لاہور منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان سے نامعلوم مقام پر مزید تفتیش کی جائے گی۔

پولیس کے مطابق ملزم کی بیوی کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔ خاتون مرکزی ملزم کے ساتھ شیخوپورہ کے گاؤں قلعہ ستار شاہ سے فرار ہوگئی تھی۔ عابد کی بیوی بچوں کو لینے مانگا منڈی میں اپنے سسرال پہنچی۔ جہاں پولیس نے اسے حراست میں لے لیا۔ پولیس کے مطابق عابد کی اہلیہ سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

ملزم شفقت علی اور اقبال عرف بالا مستری کو پولیس گرفتار کرچکی جبکہ عابد ملہی فرار ہے جس کی تلاش میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ پولیس نے گزشتہ روز6 زیرحراست افراد کو رہا بھی کیا تھا۔

پولیس ذرائع کے مطابق ایک ماہ قبل عابد ملہی، شفقت علی اور علی شیر نے شیخوپورہ تھانہ فیکٹری ایریا میں ڈکیتی کی واردات کی تھی جس کے بعد دونوں گرفتار کر لیے گئے تھے تاہم شفقت فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا۔ عابد ملہی عدالت نے ضمانت حاصل کر لی تھی۔

گینگ کا رکن اقبال عرف بالا مستری کرول گھاٹی کا رہائشی ہے اور اقبال نے ہی کرول گھاٹی کے قریب جنگل میں واردات کے لیے شفقت اورعابد ملہی کو بلایا تھا جہاں وہ دونوں پہنچ گئے تھے لیکن اقبال عرف بالا مستری نے ان کے ساتھ جانے سے انکار کر دیا تھا۔

واردات کی اگلی صبح ملزم شفقت دیپالپور چلا گیا تھا جہاں وہ برف خانے میں کام کرتے گرفتار ہوا تاہم کیس کا مرکزی ملزم عابد ملہی تاحال پولیس کی گرفت میں نہیں آ سکا ہے۔


متعلقہ خبریں