کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 22 تعلیمی ادارے بند



اسلام آباد: پاکستان میں کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر22 تعلیمی اداروں کو بند کردیا گیا ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق گزشتہ 48 گھنٹے میں 22 تعلیمی اداروں کو کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پربند کردیا گیا۔ خیبرپختونخوا کے 16، اسلام آباد میں ایک اور آزادکشمیر میں 5 تعلیمی ادارے بند کیے گئے ہیں۔

این سی او سی حکام کا کہنا ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے پروبا تعلیمی اداروں میں پھیلی جن کو بند کر دیا گیا ہے۔

سندھ کے ضلع مٹیاری کے 2 کالجز میں 8 اسٹاف ممبر کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ضلع مٹیاری کےدونوں کالجز کو بند کر دیا گیا ہے۔ دونوں کالجز کے دیگر اسٹاف ممبران اور اساتذہ کے بھی کورونا ٹیسٹ کیے جائیں گے۔

وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کراچی میں اورنگی ٹاؤن کے نجی اسکول پر چھاپہ مارا ہے۔ اسکولز میں پری پرائمری کی کلاسیں ہو رہی تھی۔پرائمری کی کلاسیں ہونے پر اسکول کو سیل کر دیا ہے۔

سعید غنی نے کورونا ایس اوپیز کی خلاف ورزی پر مختلف علاقوں کے اسکولز سیل کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد:کورونا کیسز رپورٹ ہونے پر تعلیمی ادارہ سیل

انہوں نے ہدایت کی ہے کہ ڈی جی پرائیویٹ اسکولزبچوں کو والدین کے حوالے کرکے سیل کروائیں، اسکولز کی رجسٹریشن کو منسوخ کرنے اور ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے۔

محکمہ تعلیم سندھ نے دونوں کالجز کے طلبہ کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔ حکام نے والدین کو کہا ہے کہ بچوں میں کھانسی، بخار یا کورونا کی دیگر علامات ظاہر ہونے پر فوراََ چیک اپ کرائیں اور محکمہ صحت کو مطلع کریں۔

خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے باعث بند اسکول15 ستمبر کو کھولے گئے ہیں۔ صوبائی اور ضلعی سطح پر مانیٹرنگ ٹیمیں ایس او پیز پر عمل درآمد کی نگرانی کر رہی ہیں۔ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر تعلیمی اداروں کو بند کیا جائے گا اور جرمانے ہوں گے۔

وفاقی دارالحکومت میں کورونا کیسز رپورٹ ہونے پر ایک تعلیمی ادارے کو سیل کر دیا گیا ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ٹارگٹڈ ٹیسٹنگ کے دوران ادارے میں16کورونا کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ادارے کو سیل کر دیا گیا۔

پہلے مرحلے میں نویں، دسویں، انٹرمیڈیٹ اور یونیورسٹی کے طلبہ کو بلایا گیا ہے اور اس کے ایک ہفتے بعد 23 ستمبر کو چھٹی سے آٹھویں جماعت کے طلبا کو سکول آنے کی اجازت ہوگی۔ جبکہ تیسرے مرحلے میں تمام پرائمری سکول کے بچوں کو 30 ستمبر سے سکول جائیں گے۔

کسی بھی شخص کو درجہ  حرارت چیک کیے بغیر تعلیمی اداروں میں داخل ہونے نہیں دیا جائے گا۔ بچے کسی سے ہاتھ نہ نہیں ملائیں گے اور اسکول میں جھولا بھی نہیں جھولیں گے۔


متعلقہ خبریں