آئی بی اے کراچی: کورونا کیس کے بعد تدریسی عمل دو حصوں میں تقسیم

آئی بی اے کراچی: کورونا کیس کے بعد تدریسی عمل دو حصوں میں تقسیم

کراچی: ملک کے ممتاز تعلیمی ادارے آئی بی اے کراچی میں عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کا کیس سامنے آنے کے بعد تدریسی عمل کو دو حصوں میں تقسیم کردیا گیا ہے۔

دنیا بھر میں کورونا کیسز میں ایک بار پھر تیزی آ گئی

ہم نیوز کے مطابق تدریسی عمل کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے فیصلے کے بعد انڈرگریجویٹ طلبہ کے لیے کیمپس آکر کلاسز لینےکی شرط ختم کردی گئی ہے۔

اس ضمن میں ہم نیوز نے ذمہ دار ذرائع سے بتایا ہے کہ انڈرگریجویٹ طلبہ کے لیے آن لائن کلاسز دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ہم نیوز نے ذرائع سے بتایا ہے کہ طلبہ کو فلیکسبل لرننگ سسٹم کے تحت انسٹی ٹیوٹ آکریا گھر بیٹھے تعلیم حاصل کرنے کا اختیار ہو گا۔

ذمہ دار ذرائع کے مطابق اکیڈمک بورڈ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ کیمپس میں بھی کلاسزآن لائن لی جائیں گی۔

کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 22 تعلیمی ادارے بند

ہم نیوز نے ذرائع سے بتایا ہے کہ انتظامیہ نے ہاسٹل میں مقیم طلبہ کو سالانہ امتحانات تک ہاسٹل میں مقیم رہنے کا مشورہ دیا ہے۔

آئی بی اے کراچی کے ترجمان کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ آئی بی اے کراچی کے امتحانات فزیکل طریقہ کار سے لیے جائیں گے۔

ملک میں عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کے حوالے سے جاری کردہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر 22 تعلیمی اداروں کو بند کردیا گیا ہے۔

پاکستان میں کوروناوائرس کے 545نئے کیسز رپورٹ

ہم نیوز نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے حوالے سے بتایا ہے کہ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران جن 22 تعلیمی اداروں کو کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پربند کیا گیا ہے ان میں خیبرپختونخوا کے 16، اسلام آباد کا ایک اور آزادکشمیر کے پانچ تعلیمی ادارے شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں