لڑکی سے مبینہ زیادتی، بروقت مقدمہ درج نہ کرنے پر ایس ایچ او اور محرر گرفتار

لڑکی سے مبینہ زیادتی، بروقت مقدمہ درج نہ کرنے پر ایس ایچ او اور محرر گرفتار

بہاولپور: تحصیل خیرپور ٹامیوالی میں لڑکی سے زیادتی کی مبینہ کوشش پر پولیس کی جانب سے بروقت مقدمہ درج نہ کرنے پر متعلقہ تھانہ کے ایس ایچ او رانا انوارالحق اور محرر کو گرفتار کرکے حوالات میں بند کر دیا گیا ہے۔

پنجاب کے ضلع بہاولپور کی تحصیل خیرپورٹا میوالی میں مبینہ زیادتی کی کوشش پر 19 سالہ لڑکی  نے مبینہ طور پر زہر کھا کر خود کشی کرلی۔

یہ بھی پڑھیں: زیادتی کے بعد بچی کا قتل، عدالت نے مجرم کو سزائے موت سنا دی

ہم نیوز کے مطابق بہاول پور کی تحصیل خیر پور ٹامیوالی میں 19 سالہ لڑکی سے مبینہ زیادتی کی کوشش کی گئی اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔  پولیس نے تاخیر سے پرچہ درج کیا، جس کی وجہ سے مبینہ زیادتی کا شکار لڑکی نے دلبرداشتہ ہو کر خودکشی کرلی۔

مٹاثرہ لڑکی اور اس کے والدین نے تھانہ خیرپور ٹامیوالی میں درخواست دی۔ پولیس نے درخواست وصول کی لیکن کارروائی عمل میں نہ لائی اور ملزم لقمان آزادانہ گھومتا رہا۔

پولیس سے انصاف نہ ملنے پر متاثرہ لڑکی دلبرداشتہ ہوگئی اور زہر پی لیا۔ طبیعت بگڑنے پر والدین بیٹی کو اسپتال لے کر گئے جہاں اس کی جان نہ بچ سکی۔

متاثرہ لڑکی کی خودکشی کی خبر میڈیا پر نشر ہوئی تو ڈی پی او بہاول پور کے حکم پر کارروائی کرکے پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ 

مقدمہ درج نہ کرنے اور انصاف نہ دلانے پر تھانہ خیرپورٹامیوالی کے ایس ایچ او رانا انوارالحق سمیت عملے کو بھی گرفتار کرکے حوالات میں بند کردیا گیا

دریں اثنا وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی کی مبینہ خودکشی کا نوٹس لیتے ہوئے ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) بہاولپور سے رپورٹ طلب کرلی اور واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: موٹر وے زیادتی کیس: پولیس دس دن بعد بھی مرکزی ملزم عابد کو گرفتار نہ کرسکی

عثمان بزدار نے حکم دیا کہ متوفیہ کی بروقت داد رسی نہ ہونے پر متعلقہ تھانے کےعملے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ واقعہ میں انصاف کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں گے۔ متوفیہ کےخاندان کوانصاف فراہم کریں گے۔


متعلقہ خبریں