وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے2018میں کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا

فائل فوٹو


اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے2018 میں ارکین پارلیمنٹ، چاروں وزرائے اعلیٰ اور دیگر سیاستدانوں کی طرف سے جمع کرائے گئے ٹیکس کی تفصیلات جاری کر دی ہیں۔

ایف بی آر کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے 2018 میں کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 10 لاکھ 22 ہزار 184 روپے ٹیکس ادا کیا۔

مراد علی شاہ نے کمپنی کے ذریعے 63 لاکھ 54 ہزار 761 روپے ٹیکس ادا کیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے 48 لاکھ 89 ہزار 48 روپے اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے 2 لاکھ 35 ہزار 982 روپے ٹیکس کی مد میں ادا کیے ہیں۔

ایف بی آر کی جانب سے جاری کی گئی تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے 13 لاکھ 63 ہزار روپے ٹیکس دیا، سینیٹر طلحہ محمود نے 2 کروڑ 92 لاکھ 10 ہزار، سینیٹر امام دین شوقین نے 97 لاکھ 99 ہزار اور سینیٹر ‏ڈاکٹر اشوک کمار نے 69 لاکھ 98 ہزار روپے انکم ٹیکس دیا۔

یہ بھی پڑھیں: کس رکن پارلیمنٹ نے 2018 میں کتنا ٹیکس دیا، تفصیلات سامنے آگئیں

سینیٹر محسن عزیز نے 12 لاکھ 30 ہزار روپے اور سینیٹر مصدق ملک نے 25 لاکھ روپےانکم ٹیکس جمع کرایا ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے2018 میں 2لاکھ82ہزار449روپےٹیکس دیا اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے97لاکھ 30ہزار545روپے ٹیکس کی مد میں جمع کروائے۔

کئی اراکین پارلیمنٹ ایسے بھی ہیں جنہوں نے کوئی ٹیکس نہیں بھرا اور کچھ  ایسے ہیں جنہوں نے ہزار روپے سے بھی کم ٹیکس ادا کیا۔ سابق وزیرصحت عامرمحمودکیانی اور وفاقی وزیرآبی وسائل فیصل واوڈانے 2018میں کوئی ٹیکس نہیں دیا۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے 13 لاکھ 63 ہزار روپے ٹیکس دیا۔ سینیٹر طلحہ محمود نے 2 کروڑ 92 لاکھ 10 ہزار، سینیٹر امام دین شوقین نے 97 لاکھ 99 ہزار اور سینیٹر ‏ڈاکٹر اشوک کمار نے 69 لاکھ 98 ہزار روپے انکم ٹیکس دیا۔ سینیٹر محسن عزیز نے 12 لاکھ 30 ہزار روپے اور سینیٹر مصدق ملک نے 25 لاکھ روپےانکم ٹیکس جمع کرایا ہے۔


متعلقہ خبریں