سی  ٹی سکین کے بعد حمزہ شہباز دوبارہ کوٹ لکھپت جیل منتقل

فائل فوٹو


لاہور: پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کی طبعیت ناساز ہونے پر کوٹ لکھپت جیل سے جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔ اسپتال میں انکا سی ٹی سکین کرانے کے بعد دوبارہ کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا۔

سیکرٹری جنرل پاکستان مسلم لیگ ن لاہور خواجہ عمران نذیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی طبعیت شدید ناساز ہے۔ ڈیڑھ سال سے قید سیاسی قیدی کا جرم کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز کا جرم یہ ہے کہ وہ میاں شہباز شریف کا بیٹا اور نواز شریف کا بھتیجا ہے۔

خیال رہے کہ اس  سے قبل حمزہ شہباز کو علاج کی غرض سے اسپتال منتقل کرنے کیلئے درخواست  سیکرٹری داخلہ پنجاب کی  جانب  سے مسترد  کردی  گئی  تھی۔

وزارت داخلہ سے حمزہ شہباز کو کورونا کے باعث اتفاق اسپتال منتقل کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات ن لیگ نے بتایا کہ درخواست میں حمزہ شہبازشریف کی میڈیکل رپورٹس منسلک کی گئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں:تنہا قیدی کورونا وائرس کی زد میں کیسے آگیا، مریم نواز

یاد رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا جس کے بعد ان کی پارٹی کی جانب سے خدشات کا اظہار بھی کیا گیا تھا۔ کورونا ٹیسٹ مثبت آنے سے ایک روز قبل حمزہ شہباز نے اپنے والد شہبازشریف سے بھی ملاقات کی تھی۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی صدر شہبازشریف نے کہا تھا کہ میرے بیٹے حمزہ شہبازکو جیل میں کورونا ہوگیا اور وہ سیاسی انتقام کا انتہائی جرات مندی سے سامنا کر رہا ہے۔

مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا تھا کہ حمزہ شہباز کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے اور سوال یہ  ہے کہ کال کوٹھڑی میں بند تنہا قیدی کورونا وائرس کی زد میں کیسے آگیا۔

مریم نواز نے کہا تھا کہ حمزہ شہباز کو مطلوبہ طبی سہولتیں نہیں دی جا رہیں، جابر حکمران سیاسی مخالفین کو غیر انسانی حالات میں رکھ کر ان کی صحت کے ساتھ کھیل رہے ہیں، میرا بھائی حمزہ شہباز شریف اس ظلم کا تازہ شکار ہے۔


متعلقہ خبریں