ایف بی آر: سرینا عیسیٰ کو ساڑھے تین کروڑ روپے ٹیکس جمع کرانیکا حکم

FBR

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج جناب جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ساڑھے تین کروڑ روپے ٹیکس جمع کرانے کا حکم جاری کردیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے سرینا عیسیٰ کو حکمنامہ 14 ستمبر کو بھجوایا گیا ہے۔ اس ضمن میں ذرائع نے بتایا ہے کہ سرینا عیسیٰ کو جو حکمنامہ بھیجا گیا ہے وہ 164 صفحات پر مشتمل ہے۔

ذمہ دار ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے بھیجے جانے والے حکمنامے کے جواب میں سرینا عیسیٰ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ایف بی آر نے مجھے سنے بغیر میرے خلاف غیر قانونی آرڈر پاس کیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق سرینا عیسیٰ کا کہنا ہے کہ ان کی نہ زرعی آمدن کو شامل کیا گیا ہے اور نہ ہی ان کی تنخواہ کو شامل کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سرینا عیسیٰ کا کہنا ہے کہ ان کی کراچی میں فروخت کی گئی جائیدادوں کو بھی ان کی آمدنی میں ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔

ہم نیوز نے ذرائع سے بتایا ہے کہ سرینا عیسیٰ نے الزام عائد کیا ہے کہ حکمنامے سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت ہر طریقے سے ان کے خاوند کو عہدے سے ہٹانا چاہتی ہے۔

سپریم کورٹ کے جج جناب جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ کا مؤقف ہے کہ ان کی بار بار کی درخواستوں کے باوجود انہیں ان کے گوشواروں کی تفصیلات نہیں دی گئیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس حکمنامے سے قبل ان کا کوئی بیان بھی ریکارڈ نہیں کیا گیا۔


متعلقہ خبریں