کراچی میں بجلی کا بحران برقرار، طلب اور رسد میں فرق 600 میگاواٹ تک پہنچ گیا


کراچی:  شہر قائد میں گیس کی کمی کی کے سبب بجلی کی لوڈشیڈنگ پھر شروع ہو گئی جب کہ بجلی کی طلب و رسد میں فرق 600 میگاواٹ تک پہنچ گیا پے۔

سوئی سدرن گیس حکام کے مطابق مجموعی طور پر 100 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کمی ہو گئی ہے جس کی وجہ سے نجی بجلی گھروں کو بھی گیس کی سپلائی متاثر ہو رہی ہے۔

گیس لوڈ مینجمنٹ کے تحت سندھ بھر کے سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی سپلائی متاثر ہونے کی وجہ سے پھر بند کر دیا گیا ہے۔ دو روز سے سندھ بھر کے سی این جی اسٹیشنز کو سپلائی معطل ہے۔

ترجمان کے الیکٹرک نے کہا ہے کہ ایس ایس جی سی کی جانب سے کے الیکٹرک کو گیس کی فراہمی میں کمی کا سامنا ہے اور گیس میں کمی کے باعث بجلی کی پیداواری صلاحیت متاثر ہو رہی ہے۔ گیس کی فراہمی میں کمی کے باعث چند علاقوں میں عارضی لوڈ مینجمنٹ جاری ہے۔

کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ پھر شروع ہو گئی ہے اور لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی 6 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔ کراچی میں لائن لاسز والےعلاقوں میں 10 گھنٹے سے بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

نارتھ کراچی، نیو کراچی، نارتھ ناظم آباد، بفرزون اور لیاقت آباد میں بجلی معطل ہے جبکہ لوڈ شیڈنگ سے ایف بی ایریا ، گلستان جوہر اور گلشن اقبال سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔

کراچی کے صنعتی علاقوں میں بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ شروع کر دی گئی ہے۔ رہائشی علاقوں میں 6 سے 12 گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ سرجانی ٹاوَن اور یوسف گوٹھ میں رات 3 بجے سے بجلی کی فراہمی معطل تھی جو صبح تک بحال نہیں ہوئی تھی۔

ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ گیس کی فراہمی تک لوڈ مینجمنٹ کے تحت بجلی فراہم کرنا مجبوری ہے اور گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے بجلی کی پیداوار میں کمی کا سامنا ہے۔ مجموعی طور پر 600 میگاواٹ بجلی کی پیداوار متاثر ہوئی ہے۔


متعلقہ خبریں