پاکستان کا کشمیری نوجوانوں کے قتل کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ

فائل فوٹو


اسلام آباد: پاکستان نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں 3 نوجوانوں کے ماورائےعدالت قتل کی کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کردیا۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ بھارتی افواج نے 18 جولائی کو تین کشمیری نوجوانوں کو شوپیاں میں شہید کیا۔ تینوں نوجوان راجوڑی سے مزدوری کیلئے آئے تھے۔

ترجمان دفترخارجہ کے مطابق بھارتی فوج نے تینوں نوجواںوں کو دہشتگرد قراردے کر ماورائےعدالت قتل کیا۔ بھارتی فوج نے 18 ستمبر کو تسلیم کیا کہ تینوں کشمیری ماورائے عدالت قتل ہوئے۔

مزید پڑھیں: پانچ کشمیریوں کی شہادت کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال

ترجمان کے مطابق بھارتی فوج نے آرمڈ فورسز اسپیشل پاور ایکٹ کے غلط استعمال کو تسلیم کیا۔ عالمی برادری 18 جولائی کے اس واقعے کا نوٹس لے۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ نے کہا کہ کشمیری عوام کیخلاف جرائم میں بھارتی جنتا پارٹی کی قیادت براہ راست ذمہ دارہے۔ گزشتہ ایک سال میں 300 کشمیریوں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ 18 جولائی کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز نے جعلی مقابلے کے دوران 3 مزدوروں کو شہید کر دیا تھا۔  تینوں مزدوروں کو بھارتی فورسز کی جانب سے 18 جولائی کو جعلی مقابلے میں شہید کر کے تدفین کر دی گئی تھی جو کام کی تلاش میں سرینگر گئے تھے۔

قابض بھارتی فوج کی بربریت کے خلاف کل جماعتی حریت کانفرنس نے ہڑتال کی کال دی تھی اور شہید ہونے والے تینوں مزدوروں کے اہلخانہ نے ڈی این اے ٹیسٹ کا مطالبہ کیا تھا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

جولائی کے آغاز میں بھارتی قابض فوج نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع راجوری میں دو کشمیریوں کو شہید کر دیا تھا۔


متعلقہ خبریں