ناسا نے سیارہ مشتری کی تازہ ترین تصاویر جاری کر دیں


خلائی ادارے نیشنل ایروناٹک اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن ( ناسا) نے نظام شمسی کے سب سے بڑے سیارے مشتری کی دو تازہ ترین تصاویر جاری کر دیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق  ہبل دوربین کی مدد سے لی گئی ان تصاویر میں سیارے پر صدیوں سے موجود تاریخی ریڈ اسپاٹ اور اس کے چاند یوروپا کے علاوہ بہت بڑا طوفان بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ طوفان 560 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے حرکت کر رہا ہے۔

ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ ریڈ اسپاٹ کی طرح یہ طوفان بھی اب مشتری کا مستقل حصہ بن جائے گا اور سیارے کی آئندہ لی جانے والی تصاویر میں بھی نظر آتا رہے گا۔

چاند کی مٹی اور پتھر زمین پر لانے کیلیے ناسا نے نجی کمپنیوں سے مدد حاصل کرلی

خیال رہے ناسا نے چاند کی مٹی اور پتھروں کو زمین پر لانے کے مشن کی تکمیل کے لیے نجی کمپنیوں سے مدد حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ناسا اور سپیس ایکس کا تاریخی خلائی مشن شروع

امریکی خلائی ایجنسی کے مطابق ان کی ٹیم اگلے مشن کے لیے چاند کی سطح کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

ناسا کے اگلے مشن کے لیے پہلی بار خاتون کو چاند  پر اتارا جائے گا، آرٹیمس نامی مشن کے لیے آئندہ پانچ برسوں کے دوران 20 سے 30 ارب ڈالر رقم مختص کی گئی ہے۔

اس وقت ناسا میں محض 12 فی میل خلا باز کام کر رہی ہیں جو کل تعداد کے ایک تہائی حصے سے بھی کم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ناسا نے ’’نئی دنیا‘‘ دریافت کرنے کا دعویٰ کر دیا

چند ماہ قبل امریکہ میں پہلی بار پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت انسان کو خلا میں بھیجا گیا اور دو خلا نورد اسپیس ایکس کمپنی کے تیار کردہ راکٹ کے ذریعے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کیلئے روانہ ہوگئے۔

ناسا کے خلا باز پرائیویٹ خلائی گاڑی سے مشن پر روانہ ہوئے اورسپیس ایکس ناسا کے خلابازوں کو خلا میں بھیجنے والی پہلی نجی کمپنی بن گئی تھی۔

خلابازوں ڈگ ہرلی اور باب بیہنکن گرینیج کے معیاری وقت کے مطابق خلا باز اتوار کو سہ پہر ساڑھے تین بجے خلائی سٹیشن میں پہنچے۔ سنہ 2011 کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب امریکہ اپنے خلابازوں کو آئی ایس ایس پر پہنچانے کے قابل ہوا۔


متعلقہ خبریں