محکمہ صحت خیبر پختونخوا: جعلی ڈگری پر دو ڈاکٹروں کی تعیناتی کا انکشاف


پشاور: محکمہ صحت خیبر پختونخوا میں جعلی ڈگری پر دو ڈاکٹروں کی تعیناتی کا انکشاف ہوا ہے، گورنر انسپیکشن ٹیم کی سفارش پر صوبائی  محکمہ صحت نے دونوں کو معطل کرکے انکوائری شروع کردی ہے۔

محکمہ صحت خیبر پختونخوا کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے دونوں ڈاکٹرز کی ڈگریوں کی تصدیق نہیں کی۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ  پی ایم ڈی سی کے مطابق 2012 میں تعینات ڈاکٹر اکرام اللہ اور ڈاکٹر محمد کبیر کی ڈگریاں غیرمستند ہیں۔ ڈاکٹراکرام اللہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر شمالی وزیرستان، ڈاکٹر  کبیر محکمہ صحت میں میڈٰیکل آفیسر تعینات تھے۔

مزید پڑھیں: متروکہ وقف املاک بورڈ میں جعلی ڈگریوں پر بھرتیوں کا انکشاف

خیال رہے کہ 20 اگست 2019 میں محکمہ صحت پنجاب کے حکام نے ضلع میانوالی میں جعلی ڈگری پر کام کرنے اور مریضوں کی زندگی سے کھیلنے والے ڈاکٹر کو 9 سال بعد  دھرلیا تھا۔

ہم نیوز کے مطابق شیر سمند نامی جعلی ڈاکٹر محکمہ پرائمری اینڈ اسکینڈری ہیلتھ کئیر میں 9 سال تک کام کرتا رہا۔ ایم بی بی ایس کی جعلی ڈگری رکھنے والا ڈاکٹر میانوالی کے سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کا اعلاج کر تا رہا تھا۔

ذرائع کے مطابق محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر نے شیر سمند کو جعلی ڈگری ثابت ہونے پر نوکری سے فارغ کر دیا تھا۔

سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈر ی ہیلتھ کئیر نے متعلقہ حکام کو شیر سمند کے خلاف قانونی کاروائی کے لیے ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت کر دی تھی۔

 


متعلقہ خبریں