موٹروے زیادتی کیس، ملزم عابد 12ویں روز بھی گرفتار نہ ہو سکا

موٹروے زیادتی کیس: ملزمان کے بیانات قلمبند

لاہور: موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کو پولیس 12 ویں روز بھی نہ پکڑ سکی، ملزم پولیس کے لیے چھلاوہ بن گیا۔

موٹروے زیادتی کیس کا مرکزی ملزم عابد ملہی کو پولیس کی مختلف ٹیمیں بھی گرفتار نہ کر سکیں جبکہ اداروں نے ملزم عابد تک پہنچنے کے لیے تفتیش کا دائرہ کار مزید بڑھا دیا۔

چیئرمین اسپیشل انوسیٹی گیشن ٹیم اور ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور شہزادہ سلطان نے کہا کہ ملزم عابد کی گرفتاری کے لیے تمام تر وسائل بروے کار لائے جا رہے ہیں اور جہاں جہاں ملزم جا رہا ہے پولیس اس کے پیچھے ہے جبکہ ملزم اپنی گرفتاری سے بچنے کے لیے سرتوڑ کوششیں کر رہا ہے لیکن جلد پکڑا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزم کی مختلف تصاویر منظر عام پر آ گئی ہیں جس پر پولیس نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔

پولیس نے ملزم عابد کے زیر حراست بہنوئی کے بھائی کو بھی حراست میں لے لیا ہے اور تمام زیرحراست افراد سے مختلف پہلوؤں سے تفتیش جاری ہے۔ جن میں ملزم کے دو کزن، ایک خاتون اور دو عزیز شامل ہیں۔ جن سے عابد نے فرار ہونے کے بعد رابطہ کیا تھا۔

ملزم کے بھیس بدلنے کا معاملہ سامنے آنے پر پولیس کی 28 تفتیشی ٹیموں کو ملزم کے 7 مختلف خاکے جاری کیے گئے۔ ملزم کی گرفتاری کے لیے راجہ جنگ میں بھی سرچ آپریشن کیا گیا تاہم پولیس کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تاہم پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم شفقت اور ملزم عابد کی بیوی کی نشاندہی پر ملزم کی ریکی کی جا رہی ہے اور جلد گرفتاری عمل میں آ جائے گی۔

واضح رہے کہ 9 ستمبر کی رات گجر پورہ کے قریب موٹر وے پر خاتون کو اس کے بچوں کے سامنے تشدد اور اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق پیٹرول ختم ہونے کے باعث خاتون کی گاڑی بند ہوگئی تھی اور وہ اپنے شوہر کے آنے کا انتظار کر رہی تھی جب کہ اس نے موٹروے پولیس سے بھی مدد طلب کی تھی تاہم اسے کوئی مدد نہ مل سکی۔

واقعے میں عابد کے ساتھ واردات میں ملوث شفقت کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس نے خاتون کے ساتھ زیادتی کا اعتراف کیا۔

 


متعلقہ خبریں