فضل الرحمان اور نوازشریف کی اسمبلیوں سے مستعفی ہونے پر مشاورت

فضل الرحمان اور نوازشریف کی اسمبلیوں سے مستعفی ہونے پر مشاورتفضل الرحمان اور نوازشریف کی اسمبلیوں سے مستعفی ہونے پر مشاورت

فائل فوٹو


اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان اے پی سی اور حکومت مخالف تحریک پر بات چیت ہوئی ہے۔ اسمبلیوں سے استعفیٰ اور احتجاجی تحریک کے آپشنز پر بھی مشاورت کی گئی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے تحریک عدم اعتماد پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی میزبانی میں اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس آج اسلام آباد میں ہوگی جس کے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

اے پی سی سے قبل مسلم لیگ ن کا مشاورتی اجلاس بھی ہوا ہے جس میںنئے میثاق جمہوریت کے ایجنڈے پر غور کیا گیا ہے۔

مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے اے پی سی کو کامیاب بنانے کیلئے دیگر چھوٹی بڑی جماعتوں سے بھی رابطے کیے ہیں۔ بلاول بھٹو نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ اختر مینگل اور ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سے بھی پیپلزپارٹی کی جانب سے رابطہ کیا گیا ہے۔

مسلم لیگ ن کے 11 رکنی وفد کی قیادت مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کریں گے جبکہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز بھی وفد کا حصہ ہوں گی۔

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف، احسن اقبال اور ایاز صادق بھی شامل ہوں گے اس کے علاوہ وفد میں پرویز رشید، سعد رفیق، رانا ثنا اللہ، امیر مقام اور مریم اورنگزیب بھی شامل ہوں گے۔

جمعیت علما اسلام کا وفد مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں شریک ہو گا۔ جے یو آئی کے وفد میں عبدالغفور حیدری، اکرم درانی اور کامران مرتضیٰ شامل ہیں۔

بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی مینگل) کے صدر سردار اختر مینگل نے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت سے معذرت کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق اختر مینگل نے طبیعت خرابی کے باعث اے پی سی میں شرکت سے معذرت کی۔ اختر مینگل کی جانب سے بی این پی کا وفد اے پی سی میں شرکت کرے گا۔


متعلقہ خبریں