اسلام آباد: اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس پر رد عمل دیتے ہوئے وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ اے پی سی حکومت پر دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے تا کہ وہ احتساب کے بیانئے سے پیچھے ہٹ جائے۔
شبلی فراز نے ٹویٹ کیا کہ قوم نے دیکھا کہ اپوزیشن نے سیاست کو اپنے ذاتی مفادات کے تحفظ کے لیے استعمال کیا۔ وزیر اعظم عمران خان کرپشن پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔ کوئی این آر او نہیں ملے گا۔
APC,a flimsy attempt to put pressure on the govt to back off,on accountability.Nation has witnessed that opposition has used politics for personal gains & used parliament to protect their personal empires .
PMIK will never compromise his commitment on corruption. Hence no NRO.— Senator Shibli Faraz (@shiblifaraz) September 20, 2020
مشیر داخلہ شہزاداکبر نے اپنے رد عمل میں کہا کہ کہتے ہیں پاکستان میں میڈیا آزاد نہیں ۔ ابھی قوم نے قوانین کے برعکس ایک سزایافتہ اشتہاری مجرم کو لائیو سنا۔ کہتے ہیں ووٹ کو عزت دو اور گرم ہوا چلتے ہی ووٹر کو چھوڑ کر لندن بھاگ جاتے ہیں۔ میاں صاحب بضد ہیں صرف وہ جج قبول ہے جو انہیں ثبوتوں کے باوجود بری کرے۔
پی ٹی آئی رہنما فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ اے پی سی کا آغاز ن لیگ کی سیاست کا اختتام ہے۔ نوازشریف کی تقریری شہبازشریف کی سیاست پر خودکش حملہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے موجودہ ن لیگ جس کو ش لیگ بھی کہتے ہیں اس کا ستیاناس پھیر دیا ہے۔ ان کی تقریر جی ٹی روڈ والی تھی۔ نوازشریف نے شہبازشریف کی سیاست کرچی کرچی کر دی ہے۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا اے پی سی کا نچوڑ شہباز شریف کی سیاسی تباہی ہے۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ ابو بچاؤ مہم کی ایک اور قسط فلاپ ہوگئی۔ میڈیا کی آزادی کا اس سے بڑھ کر کیا ثبوت ہو گا کہ نواز شریف کی تقریر براہ راست دکھائی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ کہتے ہیں 23 سال ملک میں آمریت رہی۔ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ ان 15سال میں وہ خود اس سسٹم کا حصہ رہے۔ انہوں نے 15سا ل میں خود کٹھ پتلی کے طور پر خدمات سرانجام دیں۔