سلیکٹڈ تجربے کے دو سال پاکستان اور عوام  کیلئے تباہی و بربادی ثابت ہوئے، بلاول بھٹو


اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمیں نئے میثاق جمہوریت کو اپنا منشور بنا کر حکومت کے خلاف نکلنا ہو گا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اے پی سی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کےعوام معاشی مشکلات کا شکار ہیں  اور آج عوام ہماری طرف دیکھ رہی ہے۔ اس ملک میں اگر جمہوریت نہیں ہو گی تو عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ معاشرے میں کرائم بڑھتا جا رہا ہے اور منتخب نمائندے نہ ہونے کی وجہ سے عوام کے آواز نہیں سنی جاتی۔ ہماری کوشش تھی کہ بجٹ سے پہلے اے پی سی کروائیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اے پی سی سے عوام بیانات اور قرارداد نہیں بلکہ ٹھوس لائحہ عمل چاہتے ہیں اور جب ملک میں جمہوریت نہیں ہوتی تو معاشرے کو ہر طرف سے کمزور کیا جاتا ہے۔ دو سال میں ہمارے معاشرے کو بہت زیادہ نقصان ہوا اور ملک میں جرائم بڑھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تاریخی بارشوں کے دوران عوام کو لاوارث چھوڑا گیا جبکہ ماضی میں قوم کو اس طرح کی آفات میں لاوارث نہیں چھوڑا گیا۔ ہم چاہتے ہیں ایک نیا میثاق جمہوریت ہو اور اس کو اپنا منشور بنا کر نکلنا ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے جس میں وہ کامیاب نہیں ہوں گے، آصف علی زرداری

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہمیں مطالبہ کرنا ہو گا کہ انتخابات میں ایک جیسے مواقع دینا ہوں گے اور ہم سب مل کر عوام کو اس مصیبت اور عذاب سے آزادی دلوا کر رہیں گے۔ ہمیں اپنے ایوانوں کو آزاد کروانا پڑے گا اور اگر ہم یہ نہ کر سکے تو پھر ہم اپنی عوام کو کیسے یقین دلائیں گے کہ ہم انہیں اس مصیبت سے نجات دلائیں گے۔

 


متعلقہ خبریں