اسٹیٹ بینک کا اگلے دو ماہ کیلئے شرح سود 7فیصد کی سطح پر برقرار رکھنے کا اعلان


کراچی: اسٹیٹ بینک نے اگلے دو ماہ کیلئے شرح سود 7 فیصد کی سطح پر برقرار رکھنے کا اعلان کردیا۔

مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم سی پی) کے اجلاس کے بعد گورنراسٹیٹ بینک رضا باقر نے پریس کانفرنس  کرتے ہوئے کہا کہ  اگلے دو ماہ کے لیے شرح سود 7 فیصد پر برقرار رہے گی۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ کورونا وبا کے بعد شرح سود میں 6.25 فیصد کمی کی جاچکی ہے۔ مارچ کے بعد شرح سود 13.25 فیصد سے گھٹ کر 7 فیصد کیا گیا۔ مارچ کے بعد شرح سود 13.25 فیصد سے گھٹ کر7 فیصد کیا گیا۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج گزشتہ سال بہترین مارکیٹ قرار پائی ہے۔ کورونا وبا سے دنیا کے تمام ممالک کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

گورنر اسٹیٹ بین رضا باقر نے کہا  زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے۔ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 5 ارب ڈالرکا اضافہ ہوا۔

خیال رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب اقتصادی سست روی اور معاشی شرح نمو کم ہونے کے باعث مرکزی بینک کی طرف شرح سود میں مسلسل کمی کی جاتی رہی ہے۔

جنوری 2020 میں شرح سود13.2فیصد تھی۔ مانیٹری پالیسی کمیٹی نے 17 مارچ کے اجلاس میں پالیسی ریٹ میں 75 بیسس پوائنٹس کی کمی کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد شرح سود 13.25 فیصد سے 12.50 فیصد تک کم ہوئی۔

ایک ہفتہ کے بعد 24 مارچ 2020 کو ایم پی سی کا ہنگامی اجلاس پھر منعقد ہوا تاکہ کورونا وائرس کی وبا کے اقتصادی اثرات کا ازسر نو جائزہ لیا جا سکے۔ اجلاس میں شرح سود میں مزید 1.50 فیصد کی کمی کا فیصلہ کیا گیا جس کے بعد شرح سود 11 فیصد تک کم ہو گئی۔

بعد ازاں 16 اپریل 2020 کو ایم پی سی کے اجلاس میں بیسس پوائنٹس میں مزید 200 کی کمی کی گئی جس سے شرح سود 9 فیصد تک کم ہو گئی۔

اسٹیٹ بینک نے15مئی کو مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود میں مزید 100بیسز پوائنٹس کم کیے یعنی ایک فیصد کمی کرکے 8فیصد کردی۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے25 جون کو نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا گیا جس میں مزید100 بیسز پوائنٹس کی کمی گئی اور شرح سود کم ہو کر7 فیصد تک آگئی۔


متعلقہ خبریں