بھارتی ہٹ دھرمی: سکھوں کو بابا گرونانک کی برسی میں شرکت سے روک دیا

کرتارپور راہداری کے افتتاح کاایک سال:بھارت نے راہداری نہیں کھولی، دفتر خارجہ

اسلام آباد: بھارت نے اپنی روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سکھوں کو بابا گرونانک کی برسی میں شرکت سے روک دیا ہے۔

کرتار پور راہداری: افتتاحی تقریب میں من موہن سنگھ اور سدھوکی شرکت

ہم نیوز نے انتہائی ذمہ ذرائع سے بتایا ہے کہ پاکستان نے کورونا وائرس کے بعد انتظامات مکمل کر کے کرتارپور راہداری کھولنے کے فیصلے سے بھارت آگاہ کردیا تھا۔

ذمہ ذرائع کے مطابق دفتر خارجہ نے کرتار پور راہداری کے ذریعے سکھوں کے پاکستان آنے سے متعلق دو خطوط بھی بھارت کو لکھے تھے۔

ہم نیوز نے اس ضمن میں ذرائع سے بتایا ہے کہ دفتر خارجہ نے بھارت کو پہلا خط 27 جون اور دوسرا خط 27 اگست کو تحریر کیا تھا لیکن دونوں خطوط پر کوئی ردعمل نہیں دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق بھارت میں تاج محل کو سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا ہے مگر سکھوں کو کرتارپور آنے کا موقع فراہم نہیں کیا جا رہا ہے۔ سکھوں کے روحانی پیشوا بابا گرونانک کی برسی کی تقاریب کل سے شروع ہو رہی ہیں۔

کرتار پور راہداری کے افتتاح کے موقع پر عالمی میڈیا کا رد عمل

پاکستان نے سکھوں کے روحانی پیشوا بابا گرونانک کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے گیارہ ماہ قبل یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا تھا جب کہ وزیراعظم عمران خان نے ننکانہ صاحب میں بابا گرونانک یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔

نومبر 2019 میں سکھوں کے روحانی پیشوا بابا گرونانک کے 550 ویں جنم دن کی تقاریب میں شرکت کے لیے بھارت سے سکھ یاتری پاکستان پہنچے تھے۔

بھارت سے پہنچنے والے سکھ یاتریوں کو واہگہ بارڈر کے ذریعے لاہورلایا گیا تھا جہاں پران کے لیے کھانے پینے کا انتظام تھا اور میڈیکل کی سہولتیں بھی انہیں فراہم کی گئی تھیں۔

پاکستان نے کہا ’’چشم ما روشن دل ماشاد‘‘: سدھو پاجی نے جواباً کہا ’’ست بسم اللہ‘‘

سکھ یاتریوں کو فوری طور پر جنم استھال ننکانہ صاحب پہنچایا گیا تھا جہاں انہوں نے دو دن تک اپنی مذہبی رسومات ادا کی تھیں۔


متعلقہ خبریں