ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کا کے الیکٹرک کو قومی تحویل میں لینے کا مطالبہ

وفاق کا کےالیکٹرک کو400میگا واٹ اضافی بجلی دینےکافیصلہ

کراچی: متحدہ قومی مومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) اور جماعت اسلامی نے کے الیکٹرک کو قومی تحویل میں لینے کا مطالبہ کردیا۔

کے الیکٹرک کے خلاف کراچی میں نیپرا نے عوامی سماعت کی۔ اس دوران ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ کے الیکٹرک کے پاس کوئی نظام موجود نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک  کے پاس گرمیوں میں فیول نہیں اور سردیوں میں گیس نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فالٹس تلاش کرنے میں انہیں کئی دن لگ جاتے ہیں۔ادارے کو قومی تحویل میں لیا جائے۔

اس موقع پر جماعت اسلامی کے رہنما حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کے الیکٹرک کی اجارہ داری ختم ہونی چاہیے، اوور بلنگ کے معاملے پر بھی ان ہی کے لوگ میٹر چیک کر کے کہتے ہیں میٹر درست ہے۔

کے الیکٹرک کے خلاف نیپرا کی عوامی سماعت بدنظمی کا شکار

ان کا کہنا تھا کہ بارش کا ایک قطرہ برسنے پر لائٹ چلی جاتی ہے۔ سردیوں میں بھی لوڈشیڈنگ ہوتی ہے۔ 15 سال میں اتنی بڑی سرمایہ کاری کے  نتائج نظر نہیں آتے۔

انہوں  نے کہا کہ کے الیکٹرک کی اجارہ داری ختم ہونی چاہئیے۔ کمپنی جب تک کراچی والوں کا پیسا نہیں لوٹا دیتی، اسے کہیں جانے نہیں دیں گے۔


متعلقہ خبریں