شمالی کوریا:جوہری تجربات کا پہاڑ منہدم،تابکاری کے خطرات


بیجنگ: چینی سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا میں پہاڑ گرنے سے جوہری تجربے کرنے کے مقام کو نقصان پہنچا ہے۔

چینی ماہرارضیات کی تحقیق کے مطابق پہاڑ گرنے کے باعث ہونے والے نقصان سے اس مقام پر مزید جوہری تجربات کرنا غیر محفوظ ہوگا۔

تحقیق میں عویٰ کیا گیا ہے کہ متاثرہ جوہری تجربات کے مقام سے تابکارشعاؤں کے اخراج کے بھی خدشات ہیں۔

چین کی یونیورسٹی آف سائئنس اینڈ ٹیکنالوجی کی حالیہ تحقیق سے قبل شمالی کوریا کی جانب سے جوہری تجربات کے متعلق اہم بیان سامنے آیا تھا۔

21 اپریل 2018 کو شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ نے اعلان کیا تھا کہ  انہوں نے جوہری اور میزائل تجربات پر پابندی عائد کردی ہے۔

چینی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال تین ستمبر کو کیے گئے تجربے کے بعد ایک ہفتے کے دوران چارمرتبہ زلزے کے جھٹکے محسوس کئے گئے تھے۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اس جوہری تجربے کے ساڑھے آٹھ منٹ بعد پہاڑ کا ایک حصہ منہدم ہوا تھا۔

شمالی کوریا کی جانب سے کئے گئے آخری تجربے میں استعمال شدہ بم کی طاقت 100 کلوٹن تھی۔

امریکا کی جانب سے ہیروشیما پر 1945 میں گرائے گئے بم کی طاقت  محض 15 کلوٹن تھی۔

چینی سائنسدانوں کی یہ تحقیق امریکی سائنسی جریدے جیوفزیکل ریسرچ لیٹرز نامی جرنل میں جلد ہی شائع کی جائے گی۔

شمالی کوریا کی ماؤنٹ منتپ میں کھودی گئی سرنگوں میں متاثرہ پنگی ری نامی جوہری مقام موجود ہے۔

2006 سے اب تک شمالی کوریا انہی سرنگوں میں چھ جوہری تجربات کرچکا ہے۔


متعلقہ خبریں