ادویات، آٹا اور  چینی چور ملک پر قابض ہیں، ترجمان ن لیگ


لاہور: پاکستان مسلم لیگ نواز کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ادویات، آٹا و چینی چور والا ٹولہ ملک پر مسلط ہے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی لاہور ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے خلاف بے نامی درخواست دی گئی ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف فارن فنڈنگ اکاؤنٹس کے بارے میں کوئی پوچھنے والا نہیں۔ 6 سال سے عمران خان 23 فارن فنڈنگ کیس میں مفرور ہیں اور جواب نہیں دے رہے

ترجمان ن لیگ کا کہنا تھا کہ اگر حزب اختلاف کی جماعتوں کی اے  پی سی  یا نواز شریف کی تقریر غیر اہم تھی تو وزرا  کی ٹانگیں کیوں کانپ رہی ہیں؟

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی رہنماؤں کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے  ملاقات میں گلگت بلتستان سے متعلق  بات ہوئی تھی۔ آرمی چیف سے ملاقات کی تفصیل نہیں جانتی۔

مزید پڑھیں: کرائے کے ترجمان اور لوٹے اپنا سامان باندھ لیں، مریم اورنگزیب

مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومت تاثر دے رہی ہے کہ ہم ادارو ں کے خلاف ہیں۔ قومی احتساب بیورو کو اپنے حدود میں رہ کرکام کرنا چاہیے۔  نیب نے 2 سال سے تماشہ رچایا ہوا ہے۔ نیب سلیکٹڈ وزیراعظم اور ٹولہ کے سیاسی مخالفین کے انتقام کے لئے استعمال ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی 2 سال سے انتقام کی آگ ٹھنڈی نہیں ہو رہی ہے۔ نواز شریف، شہباز شریف اور مسلم لیگ ن کے علاوہ نیب کو کوئی اور کیس یا چہرہ نظر نہیں آتا۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ملک کو سی پیک دینے، ایٹمی طاقت بنانے، لوڈشیڈنگ ختم کرنے والے آج عدالتوں میں پیشیاں بھگت رہے ہیں۔ پشاور  بی آر ٹی کے 126 ارب کے کھڈوں کا کوئی نام نہیں لے رہا ہے۔ شہباز شریف پر الزام لگانے والے کا نام بے نامی، پڑھا لکھا سچا پاکستانی ہے۔  سامنے آ کر بات کرو۔ اس طرح دھمکا کر آپ ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے

دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے حزب اختلاف شہباز شریف کی ضمانت میں 24 ستمبر تک توسیع کر دی ہے۔

لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں شہباز شریف کی درخواست ضمانت پر سماعت کو جمعرات تک ملتوی کرتے ہوئے ضمانت میں بھی 24 ستمبر تک توسیع کردی۔

ضمانت منسوخ ہونے کی صورت میں شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے نیب کی ٹیم بھی عدالت میں موجود تھی جو ضمانت منسوخ ہونے پر شہباز شریف کو گرفتار کرتی۔

شہباز شریف کی ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر سی سی پی او لاہور بھی ہائی کورٹ میں موجود تھے۔ سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے لاہور ہائی کورٹ میں سیکیورٹی کا جائزہ بھی لیا تھا۔

سی سی پی او لاہور نے پولیس اہلکاروں کو ہدایت کی تھی کہ آپ لوگوں نے کارکنوں کو مشتعل نہیں ہونے دینا اور شہباز شریف کی ممکنہ گرفتاری کی صورت میں کارکنوں کو بہتر طریقے سے کنٹرول کرنا ہے جبکہ سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچنے سے بچانے کی کوشش کرنی ہے۔


متعلقہ خبریں